کراچی:پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماؤں شیری رحمن ،خورشید شاہ اور نیئربخاری نے بلاول ہاؤس میڈیا سیل میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی کی قرار داد، اسلام آباد اور لاہور ہائی کورٹ کے فیصلوں نے عام انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا کر دیے ہیں لیکن چیف جسٹس کی یقین دہانیوں سے تسلی ہوتی ہے امید ہے کہ الیکشن وقت پر ہوں گے،ایسا لگتاہے کوئی الیکشن ملتوی کرانا چاہتا ہے، پیپلز پارٹی کسی صورت عام انتخابات کا التوا نہیں چاہتی ، الیکشن میں تاخیر ہوئی تو ہمارا ردعمل وہی ہوگا جو سیاسی جماعت کا ہونا چاہیے،تمام سیاسی جماعتوں سے جلد رابطہ کر لیا جائے گا، کاغذات نامزدگی میں کوئی تشویش ناک ترمیم نہیں کی گئی،سینیٹ کا غیر معمولی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں اتحادیوں سے رابطہ کیا ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیری رحمن نے کہا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی قیادت میں اہم اجلاس ہو رہے ہیں،سیاسی امور اور ٹکٹوں کی تقسیم کے بارے میں مشاورت جاری ہے،ہم الیکشن کا التوا نہیں چاہتے،خلا میں فیصلے نہیں ہوتے وقت پر ہر چیز ہونی چاہیے،بھرپور کوشش ہو گی کہ الیکشن وقت پر ہو،لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے سے کاغذات نامزدگی کی وصولی متاثر ہوئی ہے،سینیٹ کا غیر معمولی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے،اس سلسلے میں اتحادیوں سے رابطہ کیا ہے،کوشش ہے کہ وقت پر الیکشن میں کوئی کسر نہ رہے،کاغذات نامزدگی میں کوئی تشویش ناک ترمیم نہیں کی گئی،سینیٹ کے الیکشن بھی اسی کاغذات نامزدگی سے ہوئے ہیں،ساری پارلیمانی جماعتوں نے کاغذات نامزدگی پر مشاورت کی ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر ایکٹ آف پارلیمان منظور کیا،اس قانون کو ترمیم کے لئے دوبارہ اسمبلی میں بھیجنا چاہیے،سپیکر اور الیکشن کمیشن بھی لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف عدالت جا رہے ہیں،ہم ایک دن کے لئے بھی الیکشن میں تاخیر نہیں چاہتے۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی یقین دہانیوں کے سوا الیکشن کے لئے حالات شکوک میں جارہے ہیں،انہوں نے کہا کہ الیکشن میں تاخیر ہوئی تو ہمارا ردعمل وہی ہوگا جو سیاسی جماعت کا ہونا چاہیے،تمام سیاسی جماعتوں سے آج رات تک رابطہ کر لیا جائے گا۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہمیں چیف جسٹس پر اعتماد ہے، ورنہ دیگر معاملات شک و شبے میں مبتلا کرتے ہیں۔نیر بخاری نے کہا کہ الیکشن فارم الیکشن ایکٹ کا حصہ ہیں،کاغذات نامزدگی چیلنج ہوئے تو سینیٹ الیکشن پر سوالیہ نشان لگ جائے گا،کاغذات نامزدگی میں ترمیم کا حق صرف قومی اسمبلی کو ہے،الیکشن کمیشن کو الیکشن فارم میں ترمیم کے لئے کہنا بھی غیر آئینی ہے۔
لاہور:وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز کیخلاف تشدد اور ہراساں کرنے کامقدمہ تھانہ اسلام پورہ میں درج کر لیا گیا ، چیف جسٹس نے عائشہ احد کی درخواست پر مقدمہ درج کرنے حکم دیا تھا ۔
تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز کی مبینہ بیوی ہونے کا دعویٰ کرنیوالی خاتون عائشہ احد نے گزشتہ روز چیف جسٹس کے سامنے پیش ہو کر انصاف کی اپیل کی تھی جس پر چیف جسٹس نے آئی پنجاب کو حمزہ شہباز شریف کیخلاف مقدمہ درج کرنے کاحکم دیا تھا جورات گئے تھانہ اسلام پورہ میں درج کرلیا گیا ۔ مقدمہ درج کرنے کی درخواست 7برس قبل عائشہ احد نے دی تھی ،پولیس کے مطابق عائشہ احد کی درخواست پر مقدمہ میں حمزہ شہباز ، ذوالفقار چیمہ ،رانا مقبول اورعتیق ڈوگر کو نامزد کیاگیا ہے۔ مقدمہ میں تشدد اور ہراساں کرنے کی دفعات شامل ہیں۔