اسلام آباد: انتخابات کے شیڈول کا اعلان ہوتے ہی ملک بھر میں سیاسی جماعت متحرک ہوگئی ہیں۔ مسلم لیگ (ن)، پاکستان تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے مرکز پر سیاسی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔
انتخابی شیڈو ل کے اعلان کے بعد تینوں بڑی جماعتوں کے مراکز میں امیدواروں کا ٹکٹوں کے حصول کے لئے آمد کا سلسلہ جاری ہے اور صوبائی بورڈز اور کمیٹیاں کی جانب سے بھی خواہشمند امیدواروں کا انٹرویو کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ تاہم تینوں جماعتیں اپنے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری نہیں کرسکی ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف نے اپریل سے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند امیدواروں سے درخواستیں طلب کی تھیں۔ تاحال سندھ سے محض 28 امیدوار اور قبائلی علاقے سے 7 امیدوار منتخب کرسکی ہے۔
اس ضمن میں پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسمبلیاں تحلیل ہونے سے 2 ماہ قبل ہی امیدواروں سے درخواستیں طلب کرلی تھیں۔ پی ٹی آئی کو 1000 ٹکٹس کے لئے ملک بھر سے 4300 درخواستیں موصول ہوئی ہیں، تاہم ہماری جماعت اس عمل میں مزید تاخیر نہیں کرنا چاہتی اس لئے بدھ تک ہم اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیں گے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی بورڈ نے پارٹی ٹکٹ حاصل کرنے کے خواہشمند امیدواروں کا انٹرویو کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے سرکردہ رہنما چوہدری نثار علی خان نے پارٹی ٹکٹ کے لئے درخواست تک نہیں دی۔ لاہور کی 14 قومی اسمبلی کی نشستوں کے لئے 68 درخواستیں موصول ہوئیں، جبکہ 30 صوبائی نشستوں کے پارٹی ٹکٹ کے لئے 458 افراد نے درخواستیں جمع کرائی گئیں، تاہم پارلیمانی بورڈ نے صرف شارٹ لسٹ امیدواروں کا انٹرویو لیا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی نائب صدر شیری رحمن نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے گزشتہ کچھ عرصے سے مسلسل اجلاسوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں پارٹی ٹکٹ کے خواہشمند افراد کے انٹرویو کیے جارہے ہیں۔ حتمی امیدواروں کا اعلان کرنے سے قبل ہر ایک خواہشمند فرد کا انٹرویو لینا چاہتی ہے اور حوالے سے ایک طویل طریقہ کار پر عمل کیا جارہا ہے۔
Tags انتخابات