سپریم کورٹ نےمشرف کو 13 جون کو طلب کرلیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کو 13 جون کو طلب کرلیا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سابق صدر پرویز مشرف کی تاحیات نااہلی کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔
سماعت کے موقع پر پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے ان کے مؤکل کے کاغذات نامزدگی مسترد کرکے تاحیات نااہلی کا حکم دیا تھا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ کے کیس کو سنیں گے، اپنے مؤکل کو کہیں 13 جون کو لاہور آجائیں۔ انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ پرویز مشرف میرے سامنے پیش ہوجائیں، ہم حکم دے دیں گے انہیں عدالت پہنچنے تک گرفتار نہ کیا جائے۔
پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ مؤکل کے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا معاملہ ہے۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ درخواست کےحتمی فیصلے سے ان کا انتخاب لڑنا مشروط ہوگا۔ پرویز مشرف پاکستان آجائیں تو کیس کی تفصیلی سماعت کی جائے گی۔

 

دوسری جانب امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ نے سابق صدر پرویزمشرف کا ڈپلومیٹک پاسپورٹ بلاک کردیا ہے۔

یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے خصوصی عدالت کے حکم کی روشنی میں گزشتہ ماہ 22 مئی کو پرویز مشرف کا پاسپورٹ بلاک کرنے کا حکم دیا تھا جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ نے سابق صدر پرویزمشرف کا ڈپلومیٹک پا سپورٹ بلاک کردیا، پرویز مشرف کا پاسپورٹ نمبر AJ0848365 ہے ۔

وزارت داخلہ نے خط کے ذریعے ایف آئی اے کو بھی پرویزمشرف کی گرفتاری کے لئے انٹرپول سے رابطے کا حکم دے رکھا ہے اور22 مئی کو ہی ایف آئی اے کو خط میں کہا تھا کہ وہ انٹرپول سے رابطہ کرے اور انٹرپول کے ذریعہ مشرف کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کے لیے اقدامات کئے جائیں، وزارت داخلہ نے پرویز مشرف کی بیرون ملک جائیداد ضبط کرنے کا بھی حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز مشرف کی بیرون ملک نامی گرامی جائیدادیں ضبط کرلی جائیں اورحکم پرعملدرآمد کے لئے ایف آئی اے حکومتی تمام اداروں سے تعاون لے سکتی ہے۔

واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کو حکم جاری کرنے سے قبل وزارت قانون سے مشاورت کی اور وزارت قانون سے مشاورت کے بعد وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کو احکامات جاری کئے۔