ن لیگ نے حسن عسکری کی بطور وزیراعلیٰ پنجاب تقرری مسترد کردی

لاہور:مسلم لیگ ن نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے لئے حسن عسکری کی تقرری کو مسترد کردیا، مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کا معاملہ پورے الیکشن عمل کو مشکوک بنادے گا، الیکشن کمیشن اپنے فیـصلے پر نظرثانی کرے۔

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ اوراس کی قیادت کے بارے میں حسن عسکری کے خیالات سے لوگ خود واقف ہيں۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حسن عسکری غیرجانبدارآدمی نہیں ، حسن عسکری کے ٹوئٹ اورآرٹیکل (ن) لیگ کے خلاف موجود ہیں جو ہماری پارٹی سے تعصب کا اظہار کرتے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے مطالبہ کیا کہ حسن عسکری سے متعلق الیکشن کمیشن اپنے فیصلے پرنظرثانی کرے اورپنجاب میں مکمل طورپرغیرجانبدار نگران سیٹ اپ لائے۔

واضح رہے کہ پنجاب میں حکومت اور اپوزیشن کے بعد پارلیمانی کمیٹی کے نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب پر ناکام ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے حسن عسکری کا بطورنگران وزیراعلیٰ تقرری کا اعلان کیا ہے۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پروفیسرحسن عسکری رضوی کو نگراں وزیراعلیٰ پنجاب مقررکردیا ہے۔
اس سلسلے میں جمعرات کو چیف الیکشن کمیشن کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ جس میں الیکشن کمیشن کے ممبران نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں باہمی مشاورت کے بعد الیکشن کمیشن حکام نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے طور پر پروفیسر حسن عسکری کے نام کا اعلان کیا۔
پروفیسر حسن عسکری ایک نامور پروفیسر اور مستند کالم نگار ہیں۔ انہوں نے 1980 میں یونیورسٹی آف پنسلوانیا سے پی ایچ ڈی کیا جہاں انہیں فل برائٹ اسکالر شپ دی گئی۔
پروفیسر حسن عسکری پنجاب یونیورسٹی میں پولیٹکل سائنس کے پروفیسر رہ چکے ہیں اور تعلیم اور ریسرچ کے شعبے میں اہم تجربہ رکھتے ہیں۔

انہیں جنوبی ایشیا کے معاملات ، خارجہ پالیسی اور سیکورٹی امور پر خصوصی دسترس حاصل ہے۔
پروفیسر حسن عسکری نے پاکستان میں جمہوریت اور سیاست پر کئی کتب لکھی ہیں، ان کی اکثر تصانیف کا موضوع سول ملٹری تعلقات رہا ہے جبکہ 23 مارچ 2010 کو صدر پاکستان نے انہیں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا تھا۔