بحرین کا غوطہ خور نایاب موتی کا مالک بن گیا

بحرین کا غوطہ خور نایاب موتی کا مالک بن گیا

مناما:بحرین کے غوطہ خور کو محنت کا پھل مل گیا،بحرینی غوطہ احمد الملیکی کوسمندر کے اندر سے نایاب موتی مل گیا جس کی قیمت73 ہزار درہم یعنی (پاکستانی23لاکھ 90 ہزار)ہے۔


غوطہ خور احمد الملیکی نے کہاکہ ہم عام طور پر سمندر میں جا کر چار مختلف جگہوں پر غوطہ خوری کرتے تھے لیکن سمندر کی اس جگہوں سے خراب سی پی ملتے تھے۔
پھر ہم نے وہاں نہ جانے کا فیصلہ کرتے ہوئے نئی جگہ جانے کا انتخاب کیا اور حقیقت بھی یہ ہے کہ ہم لوگ بھی یہی سوچ کر وہاں گئے تھے کہ اگراُس جگہ سیپیاں بڑی تعداد میں ملتی ہیں تو پھر اگلی بار مکمل تیاری کے ساتھ واپس آکر موتی کی تلاش کریں گے ۔
انہوں نے کہاکہ یہ نئی جگہ ساحل سے بہت دور گہرے سمندر میں ہونے کی وجہ سے لوگوں کی نظر میں نہیں تھی اور اس جگہ پر ہم نے سیپیوں کو ڈھونڈا اور بڑی تعداد میں جمع کیا اور جب بہت سی سیپیاں جمع ہوئیں تو ہم نے واپس آکر انہیں کھولا تو ایک سی پی سے حسین موتی ملا ۔
انہوں نے کہاکہ پہلے تو مجھے یقین نہیں آیامجھے لگ رہا تھا کہ دوست میرے ساتھ مذاق کررہےہیں لیکن بعد میں اس کو موتیوں کی پہچان والےشخص کے پاس لے گیا اور اس سے پوچھنے کے بعد ہم اس موتی کو مزید تحقیقات کرانے کیلئے لیبارٹری لے گئے جہاں انہوں نے اصل موتی ہونے کی تصدیق کی۔
احمد الملیکی نے کہا کہ ہر سال یہاں موتیوں کے ذخائر کے پاس 2500 سے زائد بحری جہاز اور کشتیاں آتی ہیں۔ جس میں چار ماہ تک لگتے ہیں۔