لاہورمیں بارش نے تباہی مچادی، 6 افرادجاں بحق،الرٹ جاری

لاہوراوراس کے گردونواح میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش نے تباہی مچادی ۔ بارش سے مختلف حادثات واقعات میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوگئے ہیں ۔ بارش کے بعد لاہور کی انتظامیہ کی کارکردگی کا پول کھل گیا اورشہر کے مختلف علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی۔ نیشنل ڈیزاسٹرمنجمنٹ اتھارٹی نے شہر میں الرٹ جاری کردیا ہے۔

لاہوراوراس کے گردونواح میں رات گئے تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی جس کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا ہے۔ بارش کے بعد سڑکیں اورگلیاں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں۔

گارڈن میں بجلی کے تاروں سے کرنٹ لگنے کے نتیجے میں ریوازگارڈن چوکی کے ڈرائیورامانت اوررضاکار شاہ زیب جاں بحق ہوگئے۔

قرطبہ چوک پر موٹر سائیکل پر سوار اکبر نامی نوجوان بجلی کے تاروں سے چھو جانے جبکہ چائنا اسکیم میں بھی کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔

گمٹی بازار میں جوتے بنانے کے کارخانے کی چھت گرنے سے 2 مزدور جاں بحق ہوئے۔

بارش کے باعث مختلف واقعات میں زخمی ہونے والے 10 افراد مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

شہر میں موسلا دھار بارش نے انتظامیہ کے دعوؤں کی قلعی کھول دی اور جی پی او چوک کے قریب زیر تعمیر سڑک کا ایک حصہ دھنس گیا، جس کے باعث راہگیروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ سڑک دھنس جانے سے کوئی حادثہ رونما ہونے کا بی خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق لاہورمیں اب تک 350 ملی میٹربارش ریکارڈ کی جاچکی ہے۔ واسا ہیڈ آفس میں 183، اپرمال میں 180، مغل پورہ میں 185 اور تاج پورہ میں 170 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جاچکی ہے۔

اس کے علاوہ مصری شاہ 216، سمن آباد 162، پانی والا تالاب 210، اقبال ٹاؤن 171، گلشن راوی 163، نشتر ٹاؤن 183، جوہر ٹاؤن 84، لکشمی چوک 243، پنجاب یونیورسٹی 129 اور میٹ آفس جیل روڈ پر 170 جبکہ میٹ آفس ائیرپورٹ پر 135 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 1980 میں لاہورمیں 330 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔

شدید بارش کے باعث تقریباً 350 فیڈر ٹرپ ہوگئے اور شہر کے مختلف علاقے بجلی سے محروم ہوگئے ۔

تیز بارش سے نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہوگیا، جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔

لاہورایئرپورٹ پر بھی محکمہ موسمیات نے بارش کے حوالے سے وارننگ جاری کردی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 12 گھنٹوں کے دوران مزید بارش ہونے کا امکان ہے۔

پراونشل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی نے وارننگ جاری کی ہے کہ شہری غیر ضروری سفر اوربلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں، ٹریفک مسائل کے پیش نظر گاڑیاں سڑکوں پرنہ لائیں جبکہ شہری کھڑے پانی، بجلی کے تاروں اور کھمبوں سے دور رہیں۔

نگران وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری نے متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ بارشوں کے پیش نظرانتظامیہ اورمتعلقہ محکمے ہمہ وقت چوکس رہیں، نکاسی آب کے لیے تمام تر وسائل اور اقدامات کئےجائیں،انتظامی حکام اور متعلقہ افسران فیلڈ میں جاکر نکاسی آب کی نگرانی کریں۔

بارش کا پانی گھروں میں داخل ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ہربنس پورہ، باغبان پورہ، گڑھی شاہو اور مغل پورہ سے ملحقہ علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا ہے اورنسبت روڈ پراتنا پانی کھڑا ہے کہ وہاں کشتیاں چلا دی گئیں۔

اس کے علاوہ پنجاب کے مختلف علاقوں حافظ آباد، شیخوپورہ، کلرکہار، پنڈ دادن خان میں  بھی گرچ چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی جس کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا، نارنگ منڈی کے نواحی گاؤں بورے اوٹھ میں بارش کے باعث کرنٹ لگنے سے 16 سالہ لڑکی جاں بحق ہوگئی جبکہ مسلسل 8 گھنٹوں کی طوفانی بارش سے ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

وار برٹن و گردونواح میں بھی تیز آندھی کے ساتھ موسلا دھار بارش کے باعث بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا، کھڈیاں خاص میں شدید بارش کی وجہ سے دیواروں اور گھروں میں بجلی کا کرنٹ آنے لگاجس کے باعث کئی افراد کو جھٹکے لگے۔

ارسا کے مطابق ملک بھر میں بارشوں کے بعد ڈیموں میں 4 سے 5 فٹ پانی کی سطح میں اضافہ ہوگا جس کے باعث آبی ذخائر میں کمی کے خدشات کم ہوجائیں گے۔

گجرانوالہ میں بھی موسلا دھاربارش انتظامیہ کی غفلت کے باعث عوام کے لیے زحمت بن گئی ۔ بارش کے باعث سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے جبکہ نشیبی علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے، جس کے باعث شہری اذیت کا شکار ہیں۔