ہم نے5 سالوں میں 11 ہزار میگاواٹ بجلی بنائی۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب

2013میں منشورتوسب جماعتوں نےپیش کیا،عوام کودیکھنا چاہیےعمل کس نےکیا،شہباز شریف

لاہور:مسلم لیگ ن کے انتخابی منشور کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےمسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہاکہ2013 کے انتخابی معرکے میں سیاسی جماعتوں نے منشورپیش کیا تھا،آج ن لیگ کا انتخابی منشورپیش کررہا ہوں،عوام کودیکھنا چاہیے کس نے اپنے منشورپرعمل کیا اورکس نے صرف اعلانات کیے ۔شہباز شریف نے کہاکہ 2013 سے پہلے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پورا ملک سراپا احتجاج تھااوربجلی کی لوڈشیڈنگ سب سے بڑا مسئلہ تھاجس کے بعد مسلم لیگ ن اقتدار میں آئی اور ن لیگ حکومت نے ہی اس بحران پر قابو پایا،

ہم نے 5 سالوں میں 11 ہزار میگاواٹ بجلی بنائی، ایل این جی کے منصوبوں کے ذریعے 5 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں آئی، ہم نے تربیلا فورسے ایک ہزارمیگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی ،ہم نے نیلم جہلم منصوبے کوقابل عمل بنایا ۔

انہوں نے کہاکہ’آئندہ حکومت کا موقع ملا تو ہماری گزشتہ حکومت میں جاری کیے گئے ہیلتھ کارڈ کو ملک بھر میں پھیلائیں گے، ہر اسکول میں ٹیکنیِکل اور ووکیشنل سینٹر بنائیں گے، دیہاتوں میں ایگرو بیس انڈسٹری لگائیں گے اور ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کام کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’(ن) نے کراچی سمیت پورے ملک میں امن قائم کیا، ہمارے دور میں برق رفتار اور شفاف منصوبے لگے، نواز شریف نے ہیلتھ کارڈ کا اجرا کیا اور حکومت نے زراعت کو مضبوط کیا، کسانوں کو بلاسود قرضے دیئے گئے، جبکہ 5 سال میں پنجاب میں سڑکوں پر 100 ارب روپے خرچ کیے گئے۔

پارٹی منشور پیش کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ’آنے والے دنوں میں سب سے بڑا مسئلہ پانی کا ہے، بھارت ڈھٹائی سے ڈیم پر ڈیم بنا رہا ہے اس لیے دیامر بھاشا ڈیم ہماری سب سے پہلی ترجیح ہے۔انہوں نے تمام فریقین سے الیکشن کے فورای بعد بھاشا ڈیم پر کام شروع کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ’ڈیموں کے لیے چندہ بھی اکٹھا کرنا پڑے تو کریں گے۔

‘کرپشن کے الزامات پر شہباز شریف نے کہا کہ ’نیب کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ایک پائی کی کرپشن ثابت کردے جبکہ پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی سرمایہ کاری پر بھی کوئی اعتراض نہیں اٹھا سکتا۔