بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیلی افواج کا فلسطینیوں پرظلم و ستم جاری ہے۔

غزہ کی پٹی میں فلسطینی مظاہرین نے اسرائیلی فوجی قبضے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے نہتے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔ 22 سالہ نوجوان کو سینے پر گولی لگی۔

اسرائیل نے پرامن مظاہرین پر آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا بھی استعمال کیا جس سے 400 سے زائد فلسطینی مظاہرین زخمی ہوگئے جن میں سے 57 کو گولیاں لگی ہیں۔ زخمیوں میں خواتین اور چھوٹے بچے بھی شامل ہیں۔ فلسطینیوں نے جواب میں اسرائیلی فوجیوں پر پتھراؤ کیا اور ٹائرجلائے۔

مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کے خلاف 30 مارچ سے فلسطینی شہری مسلسل احتجاج کررہے ہیں۔ اس احتجاج کو کچلنے کے لیے اسرائیلی قابض افواج نے ہمیشہ طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں اب تک 136 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس کی حکومت برسراقتدارآنے کے بعد اسرائیل اور مصر نے اس علاقے کی مشترکہ طورپرناکہ بندی کی جو12 سال تک جاری رہی۔ اس محاصرے کی وجہ سے غزہ میں خوراک اورزندگی کی بنیادی ضروریات کا بھی بحران پیدا ہوگیا اور شدید معاشی نقصان پہنچا جس کے اثرات سے یہ علاقہ آج تک نہیں نکل سکا۔