حسین لوائی کوپاکستان اسٹاک ایکسچینج کی صدارت سے فارغ کردیا گیا

کراچی:سابق صدرآصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اورمعروف بینکر حسین لوائی کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی صدارت سے الگ کردیا گیا ہے۔

حسین لوائی کی پاکستان اسٹاک ایکسچینج  کی صدارت سے برطرفی کا نوٹیفیکیشن سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے جاری کردیا ہے۔

ایس ای سی پی کے مطابق ایف آئی اے حسین لوائی کے خلاف ایف آئی آردرج کرچکی ہے۔ ایس ای سی پی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے چیف ایگزیکٹو افسر کو ہدایات جاری کردیں جس کے بعد حسین لوائی عہدے سے فارغ ہوگئے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی میں ایف آئی اے نے نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا تھا ۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ حسین لوائی سمیت 32 افراد کے خلاف بے نامی اکاؤنٹس کی تحقیقات جاری ہے، ان اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی ٹرانسیکشنز ہوئیں۔مقدمہ جعلی اور گمنامی اکاؤنٹس کی تحقیقات پردرج کیا گیا ہے۔

ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اکاؤنٹس 2014 میں چند ماہ کے لیے کھولے گئے تھے، ان اکاؤنٹس کی تحقیقات 2015 میں شروع ہوئی تھی تاہم دباؤ کے باعث ایف آئی اے نے یہ تحقیقات روک دی تھیں۔ان بینک اکاؤنٹس میں اربوں روپے کی ٹرانسیکشنزہوئیں، ایک دوسرے بینک کے اکاؤنٹ میں ایکویٹی کی خاطر اربوں روپے بھی بھیجے گئے، بینک اکاؤنٹس مختلف لوگوں کے نام پر جعلی کاغذات پر کھولے گئے، ان افراد سے جب تحقیقات ہوئی تو انہوں نے ان اکاؤنٹس سے لاتعلقی ظاہرکی۔

مزید تحقیقات پر معلوم ہوا کہ دستخط جعلی تھے ، یہ تحقیقات ایف آئی اے کے اسٹیٹ بنک سرکل نے دوبارہ شروع کی تھی اورحسین لوائی سمیت 32 افراد کو نوٹس جاری کیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے کیس میں سابق صدرآصف علی زرداری اوران کی ہمشیرہ فریال تالپورکو12 جولائی کو سپریم کورٹ میں طلب کیا گیا ہے جبکہ عدالت کی جانب سے سابق صدراوران کی بہن کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حکم کے بعد ان کے نام ای سی ایل میں ڈال دیئے گئے ہیں۔