پشاور: پشاور میں علاقے یکہ توت میں خودکش حملے میں شہید ہونے والے 20 افراد میں سے 10 کی اجتماعی نماز جنازہ اداکردی گئی ہے۔ کل کے افسوسناک واقعے پر شہر میں سوگ کی فضا ہے ۔ کالعدم تحریک طالبان نے پشاور دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی کارنر میٹنگ میں خودکش حملہ آور نے خود کو اڑالیا جس کے نتیجے میں عوامی نیشنل پارٹی کے کے صوبائی حلقے پی کے 78 کے امیدوار ہارون بلور سمیت 20 افراد شہید ہوگئے تھے۔
خودکش دھماکے میں شہید ہونے والے 20 افراد میں سے 10 شہدا کی اجتماعی نماز جنازہ رحمان بابا قبرستان میں ادا کردی گئی ہے جبکہ ہارون بلور کی نماز جنازہ شام 5 بجے ادا کی جائےگی جس میں اے این پی قیادت کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی شریک ہوں گے۔
دوسری جانب گزشتہ روز ہونے والا خود کش حملے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ ایس ایچ او تھانہ آغا میر جانی شاہ واجد علی کی مدعی میں درج کیا گیا جس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان نے ایک بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ اے این پی کی سابقہ حکومت سے انتقام ہے۔ بیان میں مزید حملوں کی دھمکیدی گئی ہے۔
ادھر گزشتہ روز کے حملے کے بعد شہر کی فضا سوگوار ہے اور عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے بھی شہر میں یوم سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا بار کونسل نے بھی واقعے پر تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے آج عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا ہے جس کے باعث وکلا آج عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے۔