لاہور:مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق نے کہا ہے کہ نوازشریف کے استقبال کے لئے ہمارے کارکنان پر امن طور پر لاہور ائیر پورٹ جا نا چاہتے ہیں مگر اچانک کارکنوں کی گرفتاریاں شروع کر دی گئیں۔
سعد رفیق نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں حکومت پنجاب اور وزیر اعظم سے کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ آج دوپہر تک کارکنان کو رہا نہ کیا گیا تو آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔انہوں نے کہا کہ لاہور ہماراشہر ہے پرامن رہیں گے، کارکن اپنے قائد کے استقبال کےلیے ایئرپورٹ ضرور جائیں گے،انتظامیہ نے ہماری درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا،کوئی بھی نہیں چاہتا انتخابات میں تاخیر ہو،متنازع انتخابات کسی کو منظور نہیں ہوں گے، نوازشریف عدالتی فیصلے کےبعد گرفتاری دینے آرہےہیں،چھیڑ خانی شروع کردی گئی اس کا ردعمل بھی آسکتا ہے،سعد رفیق کا کہنا تھا کہ گرفتار افراد کو کوٹ لکھ پت جیل بھجوا دیا گیا ہے جبکہ بعض کو بھیجنے کی تیاری ہے، حکومت خود اشتعال انگیز کارروائیاں کررہی ہے، ہمت ہے تو مجھے گرفتار کر کے دکھائیں۔
پریس کانفرنس کے دوران سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کارکنان کی گرفتاری کا ذمہ دار نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کو قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ 13جولائی کو ایئرپورٹ ضرور جائیں گے۔
واضح رہے کہ لاہور کے مختلف علاقوں میں پولیس نے مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 50 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا تھا جن میں یوسی چیرمین، وائس چیرمین، کونسلرز اور کارکنان شامل ہیں۔گرفتاریوں کے خلاف ن لیگ کےکارکنوں نے احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر سڑک بلا ک کر دی۔