اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز ابو ظہبی ایئر پورٹ پہنچ گئے جبکہ آج شام پاکستان پہنچ جائیں گے۔ نیب کی جانب سے ان کی گرفتاری کے لئے دو ہیلی کاپٹر لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچا دیئے گئے۔
سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی رات گئے لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے روانہ ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز ابوظہبی پہنچ گئے ہیں جہاں سے روانہ ہونے کے بعد دونوں شام سوا 6 بجے کے قریب پاکستان پہنچیں گے۔
ابو ظہبی پہنچنے پر سابق وزیراعظم نواز شریف نے جہاز سے جاری اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے جو میرے بس میں ہے اور جو میرے بس میں تھا وہ میں نے کر دیا ہے۔ مجھے معلوم ہے کہ مجھے دس سال کی سزا ہوئی ہے اور مجھے سیدھا جیل میں لے جایا جائے گا۔ لیکن میں پاکستانی عوام کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ یہ میں آپ کے لئے کر رہا ہوں، میں یہ سب آپ کی آنے والی نسلوں کے لئے کر رہا ہوں۔ میرا بھرپور ساتھ دیں، میرے قدم سے قدم ملا کر چلیں، میرے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالیں، آئیں ملک کی تقدیر بدلیں یہ موقع بار بار نہیں آئے گا۔
دوسری جانب ابوظہبی میں نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری کی رپورٹس پر پاکستانی سفارتی حکام نے کہا ہے کہ ایسا ممکن نہیں اور نہ ہی انہیں نیب کی ٹیم کی متحدہ عرب امارات آمد کی کوئی اطلاع ہے۔
سفارتی حکام کے مطابق ابوظبہی میں گرفتاری کے لئے کوئی قانون موجود نہیں، کسی ملزم یا مجرم کی گرفتاری کے لئے بین الاقوامی قوانین و ضوابط کو ملحوظ خاطر رکھنا ہوتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نیب نے نواز شریف اور مریم نواز کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرنے کے لئے 16 رکنی ٹیم تشکیل دے رکھی ہے۔
نیب حکام کے مطابق دو ٹیمیں لاہور ایئرپورٹ اور دو ٹیمیں اسلام آباد ایئرپورٹ پر تعینات کردی گئی ہیں اور نواز شریف اور مریم نواز کو گرفتار کرنے کے بعد اسلام آباد لایا جائے گا جہاں سے انہیں اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے گا۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری میں کسی قسم کی رکاوٹ ڈالنے والوں کےخلاف کارروائی کی جائے گی اور احتساب عدالت کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرائی جائے گی۔