متحدہ کیلئے حیدرآباد سے سیٹیں جیتنا کڑا امتحان

حیدرآباد: کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں کی سیاست میں براجمان رہنے والی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان تقسیم در تقسیم کا شکار ہوگئی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان 1988 سے 2013 تک یعنی 25 سال سے انتخابات کے ذریعے صوبہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد سمیت سندھ کے شہری علاقوں سے اپنی مخصوص سیٹوں پر کامیابی حاصل کرتی رہی۔ تاہم 2013 کے بعد اس جماعت کے تقسیم ہوگئی جس سے ام سال ہونے والے عام انتخابات میں ان کی کامیابی کا امتحان بن گیا ہے۔
پاک سرزمین پارٹی کے قیام اور ایم کیو ایم پاکستان میں تقسیم در تقسیم کی پالیسی سے کارکنوں کے ساتھ ووٹرز بھی خائف نظر آتے ہیں اور پارٹی پالیسی سے نالاں ہیں۔
عام انتخابات میں تحریک انصاف، متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے)، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس، تبدیلی پسند پارٹی، سندھ ترقی پسند پارٹی اور یونائیٹڈ پارٹی نے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے خلاف میدان سجایا ہے۔ ایسے میں ایم کیو ایم کا اپنی اکثریت برقرار رکھنا ایک امتحان بن گیا ہے۔