لیگی کارکنوں کی گرفتاریاں جاری،پولیس سےتصادم میں کئی اہلکار زخمی

لاہور :مسلم لیگ ن کے تاحیات قائداورسابق وزیراعظم نوازشریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز کے استقبال کے لئے پنجاب بھر سے آنے والے کارکنوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم پولیس نے بھی پنجاب بھر سے سیکٹروں کارکنوں کو حراست میں لے لیاہے جبکہ راوی ٹول پلازہ اور دیگر مقام پرپولیس اور کارکنوں کے درمیان تصادم بھی ہوا ہے لیگی کارکنوں کی جانب سے پولیس پر پتھرائو کیا گیا جس کے نتیجے میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

تاہم اطلاعات کے مطابق مشتعل لیگی کارکنوں نے پولیس کی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے۔
علاوہ ازیں سابق وزیراعظم نوازشریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز کے استقبال کے لئے ن لیگی قافلے لاہورکے لوہاری گیٹ پہنچنا شروع ہوگئے ہیں جبکہ پنجاب بھرسےسیکڑوںنواز شریف کی حامیوں کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔ پنجاب کے مختلف شہروں سے لاہور پہنچنے والے کارکنوں کے قافلوں کو کئی مقامات پر روکے جانے کی بھی اطلاعت ہیں۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو کلرکہاراوردانیال عزیز کو بھی روکے جانے کی اطلاع ہے ۔
لاہورمیں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جس کے تحت مال روڈ سمیت بیشتر مقامات کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا جبکہ پولیس کا لیگی کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن بھی جاری ہے۔
پولیس نے فیصل آباد میں ریلی کے دوران مسلم لیگ (ن) کے 20 کارکنان کو گرفتار کرلیا ہے۔
ادھرپولیس اوررینجرز کی بھاری نفری لاہورایئر پورٹ پہنچ گئی جبکہ بتی چوک سے رنگ روڈ تک پولیس تعینات ہے اورراوی ٹول پلازہ پر قیدیوں کو لے جانے والی پولیس وین بھی پہنچا دی گئی ہے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر مسلم مسجد لوہاری گیٹ پہنچ گئے جہاں (ن) لیگی کارکنان جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
کلر کہار کے مقام پرمسلم لیگ (ن) کے قافلے کو روکنے پر کارکنان نے احتجاج کیا اورموٹروے بلاک کردیا جبکہ گوجرانوالہ میں خرم دستگیر کے قافلے کو چندہ قلعہ بائے پاس پرروکا گیا تاہم بعدازاں انہیں آگے جانے دیا گیا اورقافلے میں شامل دیگر گاڑیوں کو کامونکی ٹول پلازہ پر روک لیا گیا۔