نیویارک:اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیوگیویئرس نے کشمیر میں مختلف سکیورٹی اداروں کے ہاتھوں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق عالمی ادارے کے کمشنر برائے شعبہ حقوق انسانی زیرر عدالسین کی49صفحات پر مشتمل رپورٹ پر بھارت کے اعتراض کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ سیاسی نوعیت کے مسائل و معاملات اور حقوق انسانی کی صورت حال میں فرق ہے اور یہ اقوام متحدہ کا مینڈیٹ و ذمہ داری ہے۔
بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے ایک بیان میں سیکریٹری جنرل انٹونیوگیویئریس نے کشمیرکے بارے میں ادارے کی رپورٹ کی تائید کرتے ہوئے نئی دہلی کے اعتراض کو خارج کر دیا ۔ انہوں نے کہا کہ کسی علاقہ کی سیاسی صورت حال اور وہاں ہونے والی حقوق انسانی کی پامالیاں ، خلاف ورزیاں الگ الگ معاملات ہیں اور دونوں معاملات میں فرق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ دنیا کے کسی بھی خطے یا علاقہ میں ہونے والی حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں پر خاموش نہیں رہ سکتا۔ عالمی ادارہ کشمیر میں بھی بھارت کی جانب سے کی جانے والی حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے ۔