3 بچوں کی والدہ نوشین پیشے کے لحاظ سے وکیل ہیں۔
عوامی نیشنل پارٹی نے ملتان میں پہلی مرتبہ انٹری دی ہے اورقومی اسمبلی کی نشست این اے 155 سے نوشین جتوئی کو پارٹی ٹکٹ دیا ہے۔
نوشین جتوئی موٹرسائیکل چلا کرانتخابی مہم کے لیے سڑکوں پرنکلی ہیں اورحلقے کے عوام سے ملاقاتیں کرکے انہیں ووٹ دینے کے لیے قائل کررہی ہیں ۔
نوشین ہاتھ میں اپنا انتخابی نشان لالٹین اٹھائے گھرگھر ووٹ مانگ رہی ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ بچپن سے ہی انہیں سائیکل اورموٹرسائیکل چلانے کا شوق تھا اوروہ کافی عرصے سے موٹرسائیکل چلا رہی ہیں۔
نوشین جتوئی کا کہنا تھا کہ ان کی سیاسی جماعت کو ہمیشہ ملک دشمن سمجھا گیا تاہم وہ اس تاثر کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے پشاور خودکش حملے میں پارٹی رہنما ہارون بلورکی شہادت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران ہمارے رہنماؤں اورکارکنان کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
نوشین جتوئی نے انتخابات سے چند روز قبل ڈیم بنائے جانے کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈیم بناؤ مہم صرف انتخابی مہم کا نعرہ ہے، ڈیم کو ایشو بنا کراس پرالیکشن لڑا جا رہا ہے جو الیکشن اسٹنٹ ہے۔