پولنگ کے دوران مختلف شہروں میں پرتشدد واقعات،2افراد جاں بحق، گرفتاریاں

ملک بھر میں قومی اسمبلی کی 270 جب کہ چاروں صوبوں کی 570 نشستوں پر پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو بلاتعطل جاری رہنے کے بعد شام 6 بجے ختم ہوا۔

انتخابی عمل میں تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن) اورپیپلزپارٹی سمیت کل 122 سیاسی و مذہبی جماعتوں نے حصہ لیا۔

قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لیے 12 ہزار 570 امیدوار میدان میں تھے۔ قومی کی 2 اورصوبائی اسمبلیوں کی 6 نشستوں پر مختلف وجوہات کی بناء پرانتخابات ملتوی کئے گئے تھے جبکہ سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 6 سے پیپلزپارٹی کے میرشبیربجارانی الیکشن سے قبل ہی بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔

جن حلقوں میں انتخابات نہیں ہوئے، ان میں قومی اسمبلی کے دو حلقے این اے 60 راولپنڈی اور این اے 103 فیصل آباد جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے حلقے پی کے 78 پشاور، پی کے 99 ڈیرہ اسماعیل خان، پی پی 87 میانوالی، پی پی 103 فیصل آباد، پی ایس 87 ملیر اور پی بی 35 مستونگ شامل ہیں۔

مسلم لیگ ن اوردیگرجماعتوں کے رہنماؤں نے پولنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا جسے الیکشن کمیشن نے مسترد کردیا تھا۔

مختلف شہروں میں پولنگ کے دوران پرتشدد واقعات سامنے آئے جن میں2 افراد جاں بحق اور35 سے زائد زخمی ہوئے جبکہ 15سے زائد افراد کو گرفتارکیا گیا۔

صوابی میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اورپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں میں تصادم ہوا ۔ جس میں پی ٹی آئی کا ایک کارکن جاں بحق ہوگیا، تصادم میں 4 افراد زخمی بھی ہوئے۔

ڈی پی او سید خالد ہمدانی کے مطابق صوبائی حلقہ پی کے47 نواں کلی میں اے این پی اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں تصادم ہوا اورفائرنگ سے پی ٹی آئی کارکن جاں بحق جبکہ 4 افراد زخمی ہوگئے۔

خانیوال کے حلقہ این اے 153 کے پولنگ اسٹیشن میں 2 گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اورایک زخمی ہوگیا۔

گھوٹکی میں پی ایس21،سچ ڈنوکلوڑپولنگ اسٹیشن پر2 سیاسی جماعتوں میں جھگڑا ہوا  جس کے نتیجے میں5 افراد زخمی ہوئے۔

پنجاب کے علاقے راجن پورمیں پاکستان تحریک انصاف اورمسلم لیگ (ن) کے کارکنوں میں تصادم ہوا اور دونوں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے کے خلاف آزادانہ ڈنڈوں کا استعمال کیا۔

چنیوٹ میں پولنگ اسٹیشن میں جھگڑے کے بعد آزاد امیدوارفتح شیر کھوکھرسمیت 5 افراد کو گرفتارکرلیا گیا ۔
سانگھڑ کے حلقے این اے 216 میں جی ڈی اے اورپیپلزپارٹی کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا ، فائرنگ کے تبادلےمیں 12 افراد زخمی ہوئے ۔

بلوچستان کے علاقے نصیرآباد میں روپا شاخ اکبرپولنگ اسٹیشن پر فائرنگ سے 2 افراد زخمی ہوئے۔

لاڑکانہ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے کیمپ آفس پرکریکر دھماکہ ہوا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔
منڈی بہاؤ الدین :قومی اسمبلی کے حلقے این اے 86 میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے پر8 پولنگ ایجنٹس کو گرفتارکرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق خواتین کوگورنمنٹ بوائزپرائمری اسکول ممدانہ میں ووٹ ڈالنے سے روکا جا رہا تھا ، پولیس نے کارروائی کرکے خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے والے 8 پولنگ ایجنٹس کوحراست میں لے لیا۔

پشاور کے علاقے زریاب کالونی میں خواتین کے پولنگ اسٹیشن میں پاکستان پیپلزپارٹی اورپاکستان تحریک انصاف کی خواتین کارکن آپس میں لڑ پڑیں۔

کراچی میں این اے 239 میں دھاندلی کی کوشش پر پولیس نے خاتون سمیت 7 افراد کو گرفتارکرلیا۔

ذرائع کے مطابق رفاہ عام ایجوکیٹرز اسکول حدود تھانہ الفلاح علاقہ پولیس نے ملزمان شاہ رخ ولد ظفر احمد تعلق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 2 محمد فاروق ولد محمد طفیل تعلق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 3 محمد اقبال ولد مشتاق حسین تعلق تحریک لبیک پاکستان 4 محمد احد ولد اشفاق تعلق تحریک انصاف 5 حمیرا نوید ولد نوید احمد تعلق پیپلز پارٹی کو گرفتار کیا ۔ ملزمان پولنگ ایجنٹ تھے اوران سے الیکشن کمیشن کا فارم 45 برآمد ہوئے ہیں ملزمان کو مزید کاروائی کے لئے سٹی کورٹ روانہ کیا گیا ہے۔

فیصل آباد میں این اے107 میں مسلم لیگ (ن) اورپاکستان تحریک انصاف کے کارکنان میں انتخابی کیمپ لگانے پر جھگڑا ہوا۔

پولیس کے مطابق جھگڑا پولنگ اسٹیشن کے حدود میں کمیپ لگانے پر ہوا جس کے بعد پولیس نے انتخابی کیمپ اکھاڑ دیا ہے۔
نوشہرہ میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 25 میں پولنگ کا آغاز ہوتے ہی اے این پی اور پی ٹی آئی کارکنوں میں کیمپ لگانے کے معاملے پر جھگڑا ہوگیا۔ حالات کشیدہ ہونے کے پیش نظر پولنگ اسٹیشن پرائمری سکول حکیم آباد میں ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا تھا اورمزید نفری طلب کرلی گئی تھی۔

کراچی میں قومی اسمبلے کے حلقے این اے 246 لیاری  کے علاقے بہارکالونی میں ایک مشکوک شخص نے پولنگ اسٹیشن کے اندرداخل ہونے کی کوشش کی۔ ایس پی لیاری کے مطابق مشکوت شخص کو پولیس نے فوری طورپرگرفتارکرلیا۔
ذرائع کے مطابق مشکوک شخص نشے کی حالت میں تھا اورخود کو پولیس کا اہلکار بتا رہا تھا۔ اس موقع پر پولنگ اسٹیشن میں 20 منٹ کیلئے پولنگ کا عمل روکا گیا۔

ظاہرپیرمیں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 177 میں دل کا دورہ پڑنے سے ووٹر جاں بحق ہوگیا جس کی شناخت ارشد کے نام سے ہوئی۔

پنڈی گھیب کے حلقے پی پی 4 میں پولنگ ایجنٹ سے 3 جعلی بیلٹ پیپرز برآمد ہوئے جس پرپولیس نے پولنگ ایجنٹ کو حراست میں لے لیا۔

لاہورمیں این اے 132 میں ووٹ ڈالنے کے لئے جانے والے شخص کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا

ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد ایس ایس پی آپریشن نے پولیس اہلکار کو معطل کردیا۔

این اے 188 لیہ میں ایک پولنگ افسر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا، طاہر رضا نامی پولنگ افسر گورنمنٹ مڈل اسکول شاہنواز میں ڈیوٹی انجام دے رہے تھا کہ اسے اچانک انہیں دل کا دورہ پڑا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ افسر طاہر رضا کی وفات کی وجہ سے پولنگ کا عمل لگ بھگ ایک گھنٹہ رُکا رہا۔

حیدرآباد پولیس نے ٹنڈو جام پولیس اسٹیشن کے باہر ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا اور اس کے قبضے سے جعلی مہر بھی برآمد کرلی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ مشتبہ شخص کی شناخت خان کے نام سے ہوئی اور اسے این اے 225 کے پولنگ اسٹیشن 109 سے گرفتار کیا گیا۔ ملزم کے قبضے سے 2 نئی مہریں، ایک پینسل، شارپنر اور ربڑ اور ایک اسٹیمپ پیڈ بھی برآمد ہوا۔