ایم کیو ایم کا مرکز میں پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کا فیصلہ

کراچی:متحدہ قومی مومنٹ پاکستان نے مرکز میں تحریک انصاف کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور کہا ہے کہ ایم کیو ایم حکومت ساز ی کے عمل میں بھی شریک ہوگی ۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کو کسی کی ضرورت نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ حکومتی بینچوں پر بیٹھے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی بھی اب شہر میں نمائندگی ہے لہذا وہ بھی چاہیں گے کہ یہ مسائل فوری طور پر حل ہوں اور جہانگیر ترین نے بھی اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے۔
آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کے سوال پر خالد مقبول صدیقی کا کہناتھا کہ ہمارے جو تحفظات تھے اس پر تحریک انصاف سے بات ہوئی ہے اس لئے اب ہمیں اے پی سی میں جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی وزارت نہیں چاہیے تاہم بہت سارے اصولی موقف اور آئینی تقازے پورے کرنے کے لیے تحریک انصاف کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم پہلے بھی کہا کہ سب کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں اورچاہتے ہیں ہمارے مینڈیٹ کا بھی احترام کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات میں جس طرح دھاندلی ہوئی اس میں ہم احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ (ن)لیگ کے رہنما سابق گورنر سندھ محمدزبیرنے فیصل سبزواری سے رابطہ کیاتھا اور ایم کیوایم کواے پی سی میں شرکت کی دعوت دی تھی۔ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کا اعلان کیا تھا جس کے تین اجلاس ہو چکے ہیں اور آئندہ اجلاس آج اسلام آبادمیں ہوگا۔

بعد ازاں ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے اعلان کیا کہ ایم کیو ایم آل پارٹیزکانفرنس میں شرکت نہیں کرے گی جبکہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کو بھی اس فیصلے کے حوالے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ رہنما(ن)لیگ محمدزبیرنے فیصل سبزواری سے ر ابطہ کیاتھا اور ایم کیوایم کواے پی سی میں شرکت کی دعوت دی تھی ۔