ملتان: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہاکہ پاکستان ہمیں تحفے میں نہیں ملا بلکہ اس کو بنانے کے لیے بہت زیادہ قربانیاں دی گئی ہیں لیکن کیا ہم نے پاکستان بننے کے بعد اس کی قدر کی؟ کیا ہم نے ملک کی حفاظت کی؟،
انہوں نے کہاکہ قائد اعظم اور لیاقت علی خان کے جانے کے بعد ملک پر صرف کرپشن نے راج کیا اور یہ ناسور ہمارے معاشرے میں سرائیت کر گیا ہے۔
ملتان بار سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ بعض کیسز ایسے آئے جس میں منظم کرپشن سامنے آئی ہے لیکن ہم نے کرپشن کے خلاف جہاد کرنا ہے کیوں کہ کرپشن ختم کئے بغیر ہمارے بچے اور قوم آگے نہیں بڑھ سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو تعلیم دینے کے بجائے انہیں فروخت کر رہے ہیں، اس وقت اسکولوں میں 35 ہزار روپے فیس ہے لیکن ہم تعلیم کو کاروبار نہیں بننے دیں گے اور آنے والی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ بچوں کو یہ بنیادی حق فراہم کرے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہاکہ پچھلے دنوں ایک بڑھیا کے گھر کا قبضہ ختم کرایا تو وہ سکتے میں آگئی اور رونا شروع کر دیا جس پر ان کی بیٹی سے پوچھا کہ یہ کیوں رو رہی ہیں؟ تو اس نے جواب دیا کہ یہ خوشی سے رو رہی ہیں کیوں کہ 64 سال بعد انہیں اپنی چھت میسر آئی ہے۔