پیرس/ماسکو/ہیمبرگ(رائٹرز) ہیٹ ویو نے یورپ بھر کے زرعی شعبے کو تباہ کر دیا ہے ،جس کے باعث گندم کی قیمتوں میں 20 فیصد تک اضافہ ہو گیا ہے ۔ ہیٹ ویو کے خشک موسم نے شمالی یورپ اور بلیک سی کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے ۔
شمالی یورپ میں گرمی اور بلیک سی میں شدید بارشوں اور خشک سالی کے ملاپ نے فصلوں کو تباہ کر دیا ہے ۔جرمنی اور اسکینڈینویا میں گندم کی فصلیں تباہ ہو گئیں ہیں ، جب کہ روس کو فصلوں کے گرتے معیار پر بھی تشویش ہے ۔ یورپ میں گزشتہ 5 برس کے دوران گندم کی قیمتیں سب سےزیادہ ریکارڈ کی گئی ہیں ۔شمالی یورپ میں گرمی کی شدید لہر نے فصلوں کو بری طرح متاثر کیا ہے ۔
جرمنی میں سائنسدان کوشش کر رہے ہیں کہ فصل کو اس قابل کیسے بنایا جائے کہ وہ شدید گرمی برداشت کر سکیں ۔ جرمنی کے کسان خشک سالی سے پریشان ہیں کہ وہ اس گرم موسم کا مقابلہ کیسے کریں ۔کسانوں کیلئے گرمی کی شدت ہی واحد مسئلہ نہیں ہے بلکہ موسم میں بھی بہت زیادہ تبدیلیاں رونماء ہو رہی ہیں ۔ گزشتہ چند برس میں موسم نے شدت اختیار کی ہے ۔ 2016 میں بہت زیادہ بارش ہوئی تھی ۔ جس کا اثر پیداوار پر بھی پڑ رہا ہے ۔ جرمنی کے کسانوں کو ہر سال کسی نئی تبدیلی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
رواں برس گندم کی فصل کے پودے لمبائی میں اپنے اوسط قد سے نصف ہیں ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جرمنی میں اس مرتبہ گزشتہ برس کے مقابلے میں کم بارش ہوئی ہے ۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ غیر متوقع صورتحال انتہائی تباہ کن ہے ۔اس صورتحال سے فرانس ،بالٹک ریاستیں، سویڈن ،یوکرائن، رومانیہ اور پولینڈ کے کسان بھی متاثر ہیں ۔گزشتہ برس کے مقابلے میں فصل کی پیداور میں انتہائی کمی دیکھنے میں آئی ہے ۔ جس سے ان ممالک کی درآمدات پر بھی اثر پڑا ہے اور اقتصادی مسائل پیدا ہونے کا خطرہ پیدا ہوتا نظر آ رہا ہے ۔