چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب ںثار کی سربراہی میں بنچ نے صنم ایڈووکیٹ کے قتل کے خلاف ان کے بھائی نایاب سکندر عمرانی کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ملزمان دندناتے پھر رہے ہیں، سندھ پولیس نے ابھی تک انہیں گرفتارنہیں کیا، کیا سندھ پولیس کی یہی کارکردگی ہے؟
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے سندھ پولیس کو ایک ماہ کا وقت دیا تھا اورآئی جی سندھ کو ذاتی طورپرکیس دیکھنے کا حکم دیا تھا لیکن افسوس ہے کہ ہمارے احکامات پرابھی تک عمل نہیں ہوا۔
اس دوران درخواست گزارنایاب عمرانی نے کہا کہ میری بہن کو سندھ جبکہ میرے بھائی کوبلوچستان میں قتل کیا گیا، جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم بلوچستان کے مقدمات کی بھی تفصیلات منگوا لیتے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے انسپکٹر جنرل اورایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پربلوچستان کے کیسز کی تفصیلات عدالت میں پیش کی جائیں جس کے بعد سماعت یکم ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔