یوم عرفہ حج کا اہم جز ہے جس کے بغیر حج نامکمل ہے

 

حج اسلام کا پانچواں رکن ہے۔ یوم عرفہ حج کا اہم جزو ہے جس کے بغیر حج نامکمل ہے۔ عرفہ کے معنی اللہ تعالیٰ کی پہچان،معرفت اور محبت کا مظہر ہے۔ دنیا بھر سے لاکھوں فرزندان اسلام نو ذی الحجہ کو میدان عرفات میں جمع ہوتے ہیں جہاں اللہ تعالیٰ کی رحمتوں کا نزول ہوتا ہے۔

حج اسلام کے پانچ ارکان کا آخری رکن ہے۔8 ذی الحجہ سے حج کے ارکان شروع ہو جاتے ہیں۔ ذی الحجہ کے پہلے 10 ایام میں یوم عرفہ کی بڑی فضیلت بیان کی گئی ہے۔ یوم عرفہ اللہ تعالی کی پہچان کا دن ہے جس میں اللہ تعالی نے اپنے بندوں کو اپنی عبادت اور اطاعت کی دعوت دی ہے اور اپنے احسان وکرم اور جود وسخا کے دسترخوان بچھا دیئے ہیں۔

عرفہ کادن اورعرفات کامیدان وہ بابرکت زمان اورمکان ہیں، جہاں ﷲ تعالی کی جانب سے ہمارے پیارے نبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم پرخوشخبری نازل ہوئی تھی کہ اسلام کادین مکمل اورامت پرشریعت کی تکمیل کی عظیم نعمت پوری ہوئی۔ عرفات کے میدان میں جاری مبارک اجتماع ایک طرف مسلم امہ کی عظمت کی علامت ہے تودوسری جانب مسلمانوں کومساوات، بھائی چارے اوروحدت کادرس دیتا ہے۔

حضرت ابراہیم کو8 ذی الحجہ کی رات خواب میں نظرآیاکہ وہ اپنے بیٹے کوذبح کررہے ہیں توان کواس خواب کے اللہ تعالی کی طرف سے ہونے یا نہ ہونے میں کچھ تردد ہوا، پھر9ذی الحجہ کو دوبارہ یہی خواب آیا تو ان کو یقین ہو گیا کہ یہ اللہ تعالی کی طرف سےہی ہے۔ چونکہ حضرت ابراہیم کویہ معرفت اور یقین نوذی الحجہ کوحاصل ہواتھااسی وجہ سے 9ذی الحجہ کو ’’یومِ عرفہ‘‘ کہتے ہیں۔