وزیراعظم اوروزراءکےصوابدیدی فنڈزختم کرنےکافیصلہ

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وزیراعظم ہائوس میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم اور وزراء کے ہر قسم کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وفاقی کابینہ نے ہفتے کی چھٹی فوری طور پر ختم نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئےاوقات کار مربوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت وفاقی اداروں میں دفتری اوقات صبح 8 سے شام 4 کی بجائے 9 بجے سے شام 5 بجے تک کرنے کا فیصلہ ہوا ہےاس کے علاوہ نمازجمعہ کے بعد سرکاری ملازمین کی حاضری 5 بجے تک یقینی بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا وزیراعظم عمران کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے سب سے اہم فیصلہ صوابدیدی فنڈ ختم کرنے کا کیا ہے۔انہوں نے بتایاکہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے 21 ارب روپے کے صوابدیدی فنڈ استعمال کیے، اس کے ساتھ 30 ارب روپے کے فنڈ ایم این ایز کو دیے گئے، ایک سال میں 51 ارب روپے کے صوابدیدی فنڈ استعال کئے گئے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملتان، اسلام آباد، لاہور اور اورنج ٹرین منصوبوں کا فرانزک آڈٹ کرنے کی منظوری دی گئی، اور پھر اگر ضرورت پڑی تو ایف آئی اے سے اس کی تحقیقات بھی کرائی جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے کبھی بھی کسی عوامی پراجیکٹ کو بند کرنے کی بات نہیں کی لیکن ہمارا پہلے روز سے مؤقف رہا ہے کہ ان بڑے بڑے پراجیکٹ کے پیچھے کرپشن ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف جلسوں میں کہتے تھے کہ میں نے یہ پیسے آپ پر وار دیے، پچھلی حکومت نے سرکاری خزانے کا بے دردی سے استعمال کیا لیکن یہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے جسے اس طرح سے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم خصوصی طیارہ استعال نہیں کریں گے، جن لوگوں کو بھی فرسٹ کلاس کی سہولت تھی وہ بھی ختم کر دی گئی ہے کیونکہ وزیراعظم کی خواہش ہے کہ بادشاہوں کی طرح پیسہ خرچ کرنے کا رواج ختم ہونا چاہیے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاناما کیس کے سامنے آنے کے بعد نواز شریف جہاں بھی گئے وہاں ایک ایئرپورٹ اور موٹر وے کا اعلان ضرور کیا، یہ نہیں دیکھا گیا کہ اس علاقے کی ضرورت کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ صدر مملکت جن کا بظاہر کوئی آئینی کردار نہیں رہا، انہوں نے بھی 8 سے 9 کروڑ روپے کا صوابدیدی فنڈ استعمال کیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سی پیک کے منصوبوں کو ہر صورت مکمل کیا جائے گا، سی پیک کے منصوبوں کے امین ہیں، ان میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اورنج لائن کی وجہ سے عوام سے بہت مشکلات اٹھائیں، پنجاب حکومت اورنج لائن ٹرین منصوبہ جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اطلاعات نے شجر کاری مہم کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آج کابینہ اجلاس میں شجرکاری مہم شروع کرنےکافیصلہ کیا گیا، کراچی ،لاہور،پشاوراورکوئٹہ میں اربن ٹری پلانٹیشن کافیصلہ کیا،آپ نے دیکھاہو گا جب بھی گرمی آتی ہے تو کراچی میں ہیٹ ویو آجاتا ہے تو ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ کراچی میں ذیادہ سے ذیادہ درخت لگا کر وہاں کی گرمی کو کم کیا جائے۔
وزارتیں ختم کرنے کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ وزارت اطلاعات کو ختم نہیں کیا جارہا،وزارت اطلاعات کے اداروں کی ری اسٹرکچرنگ،اوورہالنگ کررہے ہیں،وزارت کیڈکوابھی ختم کرنےکافیصلہ نہیں ہوا،اسکوتقسیم کرنےکی تجویزہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ آرٹی ایس کے حوالے سے تمام جماعتوں کے تحفظات ہیں اور ہمارے سینیٹر اعظم سواتی نے بھی سینیٹ میں آر ٹی ایس کے حوالے سے بات کی ہے ، پی ٹی آئی نے بھی آرٹی ایس کے حوالے سے تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کے حوالے سے میں آپ کو بتا دوں کہ فیصل آباد میں دوگروپوں کی ذاتی لڑائی تھی،کوئی مذہبی معاملہ نہیں تھا،فیصل آباد میں ذاتی لڑائی میں دونوں گروپوں کے لوگ زخمی ہوئے،اس پر آر پی او نے بھرپور کام کیا انہوں نے جو رپورٹ بنا کر بھیجی اس میں یہ ہے کہ یہ معاملہ ذاتی نوعیت کا تھا۔