لاہور :دفاعی تجزیہ کارائیر مارشل (ر) شاہد لطیف نے کہاہےکہ امریکی دفتر خارجہ کے بیان پر حکومت پاکستان کے ردعمل کے باوجود امریکی وزیر خارجہ پاکستان آئیں گے ۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد لطیف نے کہاکہ ایک طرف آپ دنیا سے بھیک مانگیں اور دوسری طرف خودمختاری اور خود داری کی بات کریں یہ ہونہیں سکتا ۔امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے وہ جملے خود اپنی طرف سے ایڈ کئے ہونگے اور ماضی میں بھی وہ ایسے کرتے رہے ہیں اور یہ پہلی بار ایسا ہواہے کہ پاکستان کی کسی حکومت نے ان کو ٹوکا ہے ۔ یہ بہت اچھی پیش رفت ہے اور یہ بہت پہلے ہوجانا چاہئے تھا ۔
انہوں نے کہا کہ درست طریقہ کار بھی یہی ہے کہ جو آپ بات کریں اس میں حقیقت ہو۔ امریکہ کو دفتر خارجہ کی جانب سے جواب بہت اچھا آغا ز ہے اور ہم پہلے 5سال روتے رہے کہ خدا کے لئے وزیر خارجہ کا تقرر کردو لیکن اس بات پر توجہ ہی نہیں دی گئی اور دفتر خارجہ کو جان بوجھ کر کمزور رکھا گیا بلکہ وزیر خارجہ کا تقرر ہی نہیں کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ پاکستانی دفتر خارجہ کی ردعمل کے باوجود پاکستان آئیں گے ۔ امریکہ نے افغانستان میں داعش کو سیٹل کروا دیاہے جس کی وجہ سے افغانستان میں امن کا قیام عمل میں آتا دکھائی نہیں دے رہا ۔ امریکی صرف اپنا ذاتی مفاد دیکھ رہے ہیں۔ امریکہ نے کہا افغان حکومت کو نظر انداز کرکے طالبان سے رابطے شروع کئے جس سے امن کا قیام ممکن نہیں ہے اور جب افغانستان میں امن کا قیام ممکن نہیں ہے تو پھر پاکستان میں بھی امن کا قیام مشکل نظر آتاہے ۔