برطانیہ کے کہنے پر ہم نے معاہدہ کیا۔ شہزاد اکبر

 

اسلام آباد :معاون خصوصی وزیر اعظم برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ پاک برطانیہ معاہدے کے بعد منی لانڈرنگ کے حوالے سے کام شروع ہوچکاہے ، چند دنوں میں ہم بتائیں گے کہ ہم نے کیا حاصل کیاہے؟یہ معاہدہ ہم نے برطانیہ کے کہنے پر کیاہے ۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ معاہدے کے بعد منی لانڈرنگ کے حوالے سے کام شروع ہوچکاہے اور اس پر میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کے ساتھ رابطے میں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آنیوالے چند دنوں میں ہم بتائیں گے کہ ہم نے کیا حاصل کرلیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ برطانیہ نہیں چاہتا کہ وہاں کسی کی دولت پڑی رہے ۔ اس حوالے سے برطانیہ میں بہت زیادہ کام ہورہاہے ۔ حکومتیں جب ان کے ساتھ رابطہ کرتی رہیں تو برطانیہ ان کے ساتھ تعاون بھی کرتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ خود برطانیہ کے کہنے پر ہم نے برطانیہ کے ساتھ یہ معاہدہ کیا ہے اور اس پر پیش قدمی ہوئی ہے ۔ شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ نائیجریا نے سول طریقہ کار سے برطانیہ سے ریکوری کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ لوٹی ہوئی دولت پاکستان واپس لانے میں مدد کرے گا اور پاکستان کے تعاون سے برطانیہ میں آج ہی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے لیکن برطانوی قوانین کے مطابق ملزمان کا نام نہیں بتا سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ حسن اور حسین نواز کی واپسی کاحکم سپریم کورٹ نے دیاہواہے ۔ اس حوالے سے برطانیہ مجرموں کی واپسی کیلئے بھی کارروائی کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ صرف نوازشریف کے کیسز کوٹارگٹ نہیں کیاجائیگا بلکہ تمام کیسز کا از سرنو جائزہ لیکر برطانوی حکومت سے تعاون کی درخواست کی جائیگی ۔