ماسکو:شام کے شہر الاذقیہ میں روسی فوجی طیارہ شامی میزائل ڈیفنس سسٹم کا نشانہ بن گیا جس کے نتیجے میں 15 اہلکار ہلاک ہوگئے۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق شام کے شہر الاذقیہ میں روسی فوجی طیارہ آئی ایل 20 روسی فوجی اڈے پر واپس جارہا تھا کہ ساحل سے 35 کلو میٹر دور بحیرہ روم پر پرواز کے دوران ریڈار سے غائب ہوگیا۔
روسی حکام کے مطابق اسرائیل کے ایف 16 طیارے اس وقت شامی شہر میں اہداف پر حملے کررہے تھے اور روسی طیارہ بھی اس وقت علاقے میں محو پرواز تھا۔اسرائیلی جنگی جہازوں نے روسی طیارے کو شامی دفاعی نظام کی طرف دھکیلا جس کے باعث یہ حادثہ پیش آیا۔
روس نے اسرائیل کو اس واقعے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ وہ جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
روس نے طیارے کی تباہی کے بعد ماسکو میں تعینات اسرائیلی سفیر کو طلب کیا اور حملے میں ہلاک اہلکاروں کی موت کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے روسی فوجی اہلکاروں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے تاہم اس کا کہنا ہے کہ جب میزائل فائر کیے گئے اس کے طیارے اسرائیلی حدود میں موجود تھے اور اس واقعے کا ذمہ دار مکمل طور پر شام ہے۔