کوئٹہ:سائبیریا اور وسطی ایشیائی ریاستوں سے مہمان موسمی پرندوں کونج، شاہین، تلور، بٹیر اور مرغابیوں کی بلوچستان کے مختلف علاقوں میں آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا.
کنزرویٹر وائلڈ لائف بلوچستان نےبتایا کہ ان مہمان موسمی پرندوں کا مسکن بلوچستان کے مختلف علاقے ہیں.
ان کا کہنا تھا کہ مہمان پرندے مکران، لسبیلہ، خضدار، خاران، قلعہ سیف اللہ، موسی خیل اور جھل مگسی، ژوب، دکی، سبی، چاغی، نوشکی، نصیرآباد سمیت مختلف علاقے بھی مہمان پرندوں کا مسکن ہیں۔
شریف الدین کے مطابق مہمان پرندوں میں کونج، شاہین، تلور اور مرغابیوں کی بہت نایاب اور قیمتی نسل بھی شامل ہے۔
کونج اور چند دیگر پرندے کچھ عرصہ ٹہر کر سندھ اور جنوبی پنجاب سے ہوتے ہوئے بھارت بھی نکل جاتے ہیں، صوبے میں مہمان پرندوں کی آمد کا سلسلہ اکتوبر تک جاری رہےگا۔
مہمان پرندوں کی بلوچستان سے سائبیریا اور وسطی ایشیائی ریاستوں کو واپسی کا سفر فروری کے وسط سے شروع ہوتا ہے اور ان کی واپسی کا سفر مارچ کے آخر تک جاری رہتا ہے۔
کنزریٹروائلڈ لائف کے مطابق کونج اور شاہین سمیت دیگر پرندوں کے شکار پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے، تاہم بٹیر، تلور اور مرغابیوں کی مخصوص علاقوں میں وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت محدود پیمانے پر شکار کی اجازت ہے۔
ان کا کہناتھا کہ محکمہ جنگلی حیات موسمی پرندوں کے تحفظ کے لئے بھرپور اقدامات کر رہا ہے۔
موسمی آبی پرندوں کے لئے ملک میں پہلا حفاظتی علاقہ پسنی کے قریب استولہ کے جزیرہ پر بنایا گیا ہے جہاں آبی پرندے آکر قیام کرتے ہیں اور کچھ عرصہ رہ کر وہاں سے آگے روانہ ہوجاتےہیں۔