کھوج ڈاٹ کام پر یکم اکتوبر کو شائع خبر کا عکس

تازہ ترین ایڈیشن میں ہونیوالے سہو پر اظہار معذرت

ادارہ ’’امت‘‘ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ سے متعلق ایک جعلی خبر روزنامے کے کسی بھی پرنٹ ایڈیشن میں شائع نہیں ہوئی۔

یکم اکتوبر سے سوشل میڈیا اور بعض غیر معروف ویب سائیٹس پر گردش کرنے والی ایک خبر میں دعویٰ کیا گیا تھاکہ وزیراعظم عمران خان باپ بننے والے ہیں۔ دو اکتوبر کو ایک خبررساں ادارے اور بعض اخبارات کی ویب سائیٹس نے اردو اور انگریزی میں یہ خبر لگائی کی اور اسے روزنامہ ’’امت‘‘ سے منسوب کیا۔

ترجمان کے مطابق روزنامہ ’’امت‘‘ کراچی، حیدرآباد، راولپنڈی اور پشاور سے شائع ہونے والا کثیر الاشاعت اخبار ہے لیکن اس کے کسی بھی پرنٹ ایڈیشن میں یہ خبر شائع نہیں ہوئی۔ البتہ تازہ ترین خبروں کے شعبے میں دو اکتوبر کی صبح ایک جونیئر سب ایڈیٹر نے ایک غیرمعروف ویب سائیٹ کھوج ڈاٹ کام سے کاپی(نقل) کرکے یہ خبر بلا تصدیق لگا دی ۔ تاہم انتظامیہ کے علم میں آتے ہی اس خبر کی تصحیح کی گئی اور واضح کیا گیا کہ یہ انٹرنیٹ پر گردش کرنے والی جعلی خبروں میں سے ایک ہے۔

واضح رہے کہ کھوج ڈاٹ کام پر یہ خبر یکم اکتوبر کو شائع ہوئی تھی جس کا حوالہ دو اکتوبر کو روزنامہ خبریں کی ویب سائیٹ پر دیئے گئے ایک نیوز آئٹم میں بھی موجود ہے۔ ’’امت‘‘ کے شعبہ تازہ ترین کے جونیئر سب ایڈیٹر نے طے شدہ پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے خبر ویب سائیٹ سے کاپی کی جس کے بعد یہ ’’امت‘‘ سے منسوب کی گئی اور بڑے پیمانے پرغلط فہمی کا سبب بنی۔ ترجمان ادارہ ’’امت‘‘ کے مطابق غلطی کے مرتکب شخص کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہے جو سخت تادیبی کارروائی پر منتج ہوسکتی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ مذکورہ خبر کی اشاعت پر متاثرین اور جن قارئین کی دل آزاری ہوئی ان سے ادارہ معذرت خواہ ہے۔