کراچی: بینکوں کی جانب سے کارڈ صارفین کے لیے انٹرنیشنل ادائیگیوں پر اوپری حد لگانے پر غور کیا جارہاہے۔
10 ہزار ویزا اور ماسٹر کارڈز کا ڈیٹا چوری ہونے پر بینکوں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں کارڈ صارفین کے لیے انٹرنیشنل ادائیگیوں پر اوپری حد لگانے کے آپشن پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق بینکوں کی جانب سے مانیٹرنگ ٹولز میں اضافے پر غور کیا جارہا ہے اور صارفین کی رقم محفوظ رکھنے کے لیے بینکنگ نظام کو مزید مؤثر بنانے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے عالمی ادائیگیاں کرنے والے کارڈز عام صارفین کو دینے پر اعتراض بھی کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیکنگ سے نمٹنے کے لیے پاکستانی بینکس ڈارک ویب تک رسائی پر غور کررہے ہیں، ڈارک ویب تک رسائی معلومات اکٹھا کرنے کے لیے اہم ہے۔
ترجمان اسٹیٹ بینک نے کہاہےکہ ڈارک ویب تک رسائی آسان نہیں ہوتی، ڈارک ویب کی معلومات پیشگی ملنے پر بینکوں کو الرٹ ہونے کی سہولت ہوسکتی ہے۔
ترجمان مرکزی بینک نے کہا کہ بیشتر بینکوں نے ٹرانزیکشنز محفوظ رکھنےکیلئے چپ والےکارڈز شروع کیے تھے، ہوسکتا ہے کہ کوئی ایک بینک تمام کارڈ چپ والے نہ کرسکا ہو۔ترجمان کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل پیمنٹ اس ہفتے کے آخر تک بحال ہونے کا امکان ہے۔