وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب ایڈووکیٹ مرزا شہزاد اکبر نے بتایا کہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے 10 ممالک سے 700 ارب کی تفصیلات مل گئیں، صرف دبئی میں گزشتہ 10 سال میں پاکستانیوں کی جانب سے 15 ارب ڈالر کی جائیداد بنائی گئی۔
مشیراحتساب شہزاد اکبر، سینیٹرفیصل جاوید اور افتخار درانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ اہم انکشاف کیا۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ جعلی اکاؤنٹس کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اور عدالتی حکم ہے کہ اس معاملے کے حوالے سے میڈیا پر بات نہ کی جائے، ملزمان کی لسٹ جلد سامنے آجائے گی اور جب تک ریفرنس فائل کرنے کا فیصلہ نہیں ہوتا اس وقت تک فہرست سامنے نہیں لاسکتے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب نے بتایا کہ یہ لوگ اقامہ لے کر تحقیقات کے دائرے سے باہر ہوجاتے ہیں، شہباز شریف، خورشید شاہ اور مولانا فضل الرحمان کے چہروں پر گھبراہٹ ہے۔
مرزا شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کے دوران 5 ہزار سے زائد جعلی اکاؤنٹس ملے جو عام شہریوں کے نام ہیں جن کے ذریعے پاکستان سے باہر منی لانڈرنگ ایک ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی۔
انہوں نے بتایا کہ سب سے مشکل درپیش اقامہ کی ہے جس میں آپ اپنی شناخت چھپا لیتے ہیں، اگر کسی نے اپنے مالی ڈرائیور کے نام پر جائیداد بنا رکھی ہے، جب اس بندے کے پیچھے جاتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ وہ بہت بڑے شخص کا ڈرائیور ہے۔