سیکیورٹی کی چینی کے 66 لاکھ تھیلے غائب،نمرمجید کی گرفتار ی کا عندیہ

اسلام آباد: ایف آئی اے نے اومنی گروپ کی شوگر ملوں کی بینکوں کے پاس رہن رکھی گئی چینی غائب ہونے کے معاملے کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔

دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے صاحبزادے نمر مجید کو بھی گرفتار کرکے شامل تفتیش کرنے کا عندیہ دے دیا۔

ایف آئی اے کی سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق اومنی گروپ ساڑھے 13 ارب روپے کا مقروض ہے جن میں بینکوں کا کل نقصان تقریباً ساڑھے 11 ارب روپے ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیاہےکہ شوگر ملوں سے رہن شدہ چینی کے تھیلے غائب تھے، چینی کے صرف 8 لاکھ 37 ہزار 879 تھیلے موجود تھے جب کہ 66 لاکھ 92 ہزار 946 تھیلے غائب پائے گئے۔

رپورٹ کے مطابق جے آئی ٹی نے اس سلسلے میں شوگر ملوں کا ریکارڈ قبضے میں لیا، قبضے میں لیے گئے ریکارڈ کا تجزیہ جاری ہے اور حتمی رپورٹ کے لیے مزید وقت درکار ہے۔

دوسری جانب بینکوں سے قرض کے بدلے رہن رکھی جانے والی چینی غائب ہونے کے معاملے پر اومنی گروپ کے علی کمال مجید اور مصطفیٰ ذوالقرنین مجید سمیت 7 ملزمان کی ضمانتیں منظور کرلی گئیں۔

کراچ کی بینکنگ کورٹ نے شوگر ملز کے چیف ایگزیکٹوز کو 10،10لاکھ اور ڈائریکٹرز کو 5،5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے شوگر ملز چیف ایگزیکٹوز اور ڈائریکٹرز کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔

ادھرسپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ قرضےکے لیے دی گئی مختلف سیکیورٹیز اب متعلقہ بینکوں میں موجود نہیں۔ساتھ ہی چیف جسٹس نے نمبر مجید کو گرفتار کرکے شامل تفتیش کرنے کا عندیہ دے دیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جے آئی ٹی کو تشکیل ہوئے 3 ماہ ہوگئے، ہمیں احساس ہے یہ ایک مشکل کام ہے اور کوئی شک اور شبہ نہیں کہ جے آئی ٹی اچھا کام کر رہی ہے، لیکن کیس کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی نہیں کرسکتے۔

جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ نمر مجید کو بھی باپ کے ساتھ بند کریں، اندر بیٹھ کر دونوں مسئلہ حل کریں۔

چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے کہ انور مجید کے دوسرے صاحبزادے عبدالغنی مجید کو اڈیالہ منتقل کریں، فون پر پورے سندھ کو ڈکٹیشن دے رہا ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس ثاقب نثار نے نمر مجید کی اہلیہ اور والدہ کو روسٹرم پر بلالیا اور کہا کہ آپ کو ہم نے پہلے بھی بلایا تھا اور بہت عزت دی تھی۔

چیف جسٹس نے نمر مجید کی اہلیہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ میری بیٹیوں کی طرح ہیں، آپ سے گزارش ہے کہ تعاون کریں، لین دین کے معاملات میں اونچ نیچ ہوجاتی ہے، دولت رحمت ہوتی ہے اسے زحمت نہ بنائیں۔

‘ہمیں سب معلوم ہے، آپ کے گھر کے سامنے جو گھر ہے ہمیں اس کا بھی پتا ہے، اس گھر کے اندر جو گڑھا کھودا گیا ہے ہمیں اس کا بھی پتا ہے، اس گڑھے کے اندر سے جو کاغذ نکلے ہیں اس کا بھی ہمیں پتہ ہے، ہمیں اس کیس کے بارے میں بہت کچھ پتہ ہے۔

جسٹس ثاقب نثار نے نمر مجید سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اس دن آپ کی بیوی اور والدہ کی وجہ سے گرفتار نہیں کرایا۔

ساتھ ہی جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ہفتے کو دوبارہ آپ کو طلب کریں گے، بینکوں کے ساتھ بیٹھ کر معاملات طے کریں، لیکن ہفتے کو آخری دن ہوگا، اس کے بعد موقع نہیں ملے گا۔