اینٹی کرپشن مقدمات میں وزیر اعلیٰ کی اجازت دینے کا اختیار معطل

لاہور : سپریم کورٹ نے اینٹی کرپشن مقدمات میں وزیراعلیٰ کی اجازت دینے کا اختیار معطل کر دیا اور کہا کسی بھی وزیراعلیٰ سے کرپشن مقدمات میں اجازت لینے کا اختیار غیرآئینی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ڈی جی اینٹی کرپشن حسین اصغر کی درخواست پر سماعت کی۔
ڈی جی اینٹی کرپشن حسین اصغر نے سپریم رجسٹری میں درخواست دائر کی تھی، درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ سنیئر بیوروکریٹس کے خلاف کارروائی کے لئے وزیر اعلی پنجاب کی اجازت لازمی ہے، وزیر اعلیٰ اجازت نہ دے تو سنیئر بیوروکریٹس کے خلاف مقدمہ درج نہیں کر سکتے۔
عدالت نے قرار دیا کہ کسی بهی وزیراعلیٰ سے کرپشن مقدمات میں اجازت لینے کا اختیار غیرآئینی ہے، سیاسی اجازت لینا فوجداری قوانین کی بنیادی روح سے متصادم ہے۔
عدالت نے اینٹی کرپشن انکوائریوں سے متعلق لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت مقدمات 2 ہفتوں میں نمٹانے کا حکم دیتے ہوئے اینٹی کرپشن رولز پانچ چھ اور دس سمیت اینٹی کرپشن مقدمات میں وزیراعلیٰ کی اجازت دینے کا اختیار بھی معطل کردیا۔