جمہوری لیڈر کے روپ میں ہٹلر سامنے آگیا،اس سے بڑی تبدیلی کیا ہوگی: خورشید شاہ

سکھر: پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ایک ڈیموکریٹ ہٹلر کے روپ میں سامنے آگیا اب اس سے بڑی تبدیلی کیا ہوگی۔
سکھر میں ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ کے تیسرے بڑے شہر کے بار کا ممبر ہونے پر فخر ہے، ہم نے صوبوں کے حقوق کے لیے لڑائی لڑی اور جیل بھی گئے جب کہ فیڈریشن تب مضبوط ہوگی جب صوبوں کو حقوق ملیں گے، وقت کی ضرورت ہے کہ ملک کی فیڈریشن مضبوط ہو۔
خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کا بیان سن کر لوگ پریشان ہوئے، جمہوری لیڈر کے روپ میں ہٹلر سامنے آگیا، کسی ڈکیٹر نے بھی خود کو ہٹلر اور نپولین سے مشاہبت نہیں دی جب کہ ہم کنفیوزن کا شکار ہیں کہ جمہوری لوگ ہیں یا ڈکیٹر کی سوچ کے لوگ ہیں، چند سال ملے جمہوریت کے، اس میں بھی ڈکیٹر شپ نے اٹھنے نہیں دیا، ہماری پارلیمنٹ میں جو زبان استعمال کی جاتی ہے اس پر شرم آتی ہے۔
رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ تنقید کرنا اپوزیشن کا کام ہے، اپوزیشن تنقید نہیں کرے گی تو حکومت کیسے صحیح کام کرے گی اور ہم آپ کے معاملات میں مداخلت نہیں دیں گے، آپ حکومت چلاؤ تاہم وزیراعظم ہاوس میں رہنا یا نہ رہنا، دال کھانا یا سبزی کھانا، اس سے پیسے نہیں بچیں گے، ملک میں سرمایہ کاری اور ایکسپورٹ کم ہورہی ہے، امپورٹ بڑھ رہی ہے۔