لاہور: رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کرتارپورکوریڈور کی تعمیر شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وزیراعظم عمران خان اس منصوبے کا افتتاح کریں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ پاکستان بھارت کو کرتارپور کوریڈور کھولنے کے فیصلے سے پہلے ہی آگاہ کرچکا ہےجبکہ وزیراعظم عمران خان 28 نومبر کو کرتارپور کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کے حکام نےکے مطابق بھارت سمیت دنیا بھر سے سکھ یاتری گورونانک دیوجی کا 549 واں جنم دن منانے پاکستان آئے ہیں، پاکستان اس موقع پر انہیں یہ تحفہ دینا چاہتا ہے، اس حوالے سے سروے بھی مکمل ہوچکا ہے۔ کوریڈورکا زیادہ حصہ (تقریباً ڈھائی کلومیٹرفاصلہ) پاکستان میں ہے۔
دوسری جانب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ نے پاکستان کی کرتار پور سرحد کھولنے کی تجویز مانتے ہوئے سرحد کھولنے کی منظوری دے دی ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں سرحد کھولنے کی منظور دے دی گئی ہے جبکہ بھارت پاکستان کی سرحد تک اپنی حدود میں سکھ یاتریوں کے لیے سڑک تعمیر کرے گا۔
کابینہ کی میٹنگ کے بعد وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ راہداری منصوبہ 3 سے 4 کلو میٹر پر مشتمل ہے جس سے سکھ یاتری سال بھر باآسانی ننکانہ صاحب جاسکیں گے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق کرتار پور سرحد کھولنے کے حوالے سے پاک بھارت سفارتی رابطے بھی شروع ہوگئے، بھارتی دفتر خارجہ کی جانب سے پاکستانی ہائی کمیشن کو نئی دہلی میں اس حوالے سے خط بھی لکھا گیا ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کرتار پورہ کوریڈرور کھولنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کہا گیا کہ پاکستان کا کرتار پور کے حوالے سے مؤقف خوش آئند ہے۔