فیصل آباد : بھارتی سیکیورٹی ادارے پاکستان دشمنی میں اس قدر اندھے ہو چکے ہیں کہ معصوم پاکستانی طالب علموں کو دہشت گرد قرار دیکر ان کی تصاویر سڑکوں پر آویزاں کر دیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق بھارت نے دو پاکستانی طلبا کی تصویر گلی کوچوں میں لگانا شروع کردی اور انہیں دہشت گرد قراردیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ انڈیا آچکے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کے بعد فیصل آباد میں قائم مدرسہ امدادیہ کے مہتمم نے دونوں طالب علموں کے ساتھ پریس کانفرنس کی جس میں بتایا گیا کہ یہ دونوں نوجوان قصورمیں گنڈا سنگھ بارڈر کی سیر کو گئےتھےاور تصویر بنوائی تھی جس کے بعد سوشل میڈیا پر شیئر کی تھیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طلباء نے بتایاکہ ان سے مدرسہ کی انتظامیہ کی طر ف سے رابطہ کیاگیا اور پوچھا گیا کہ وہ اس وقت کہاں ہیں جس پر انہوں نے بتایاکہ وہ مدرسہ میں ہی ہیں۔
طلباء کاکہناتھاکہ وہ سیر کو گئے تو دوستوں کو اپنی موجودگی سے آگاہ کرنے کے لیے بورڈ کیساتھ تصویر بنا لی،اگر بھارت اس تصویر سے بھی ڈرتاہے تو ڈرنے دیں، ہم کیا کرسکتے ہیں۔
مدرسہ انتظامیہ کا کہناتھاکہ انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کوئی طالبعلم مدرسے سے باہر ہی نہیں جاسکتا دونوں طلبا رائےونڈگئےتھے،پھرپریڈ دیکھنے واہگہ چلےگئے، مدرسہ کے سرپرست شاہد عزیز نے بتایاکہ تمام طالب علم مدرسےکےاصولوں کےپابند ہوتےہیں۔
دونوں طلبا ندیم اورمحمدطیب کبھی بھارت نہیں گئے،طلباکیساتھ پریس کانفرنس کامقصد بتاناہےکہ طلبا مدرسے میں ہی موجودہیں،طلبا نےشوق میں سیلفیاں بنوائیں۔