کراچی: وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ علی زیدی نے کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) اور پورٹ قاسم میں الاٹ کی گئی زمین کا 20 سالہ آڈٹ کرانے کا اعلان کیا ہے۔
علی زیدی نے خوجہ جماعت کی تقريب ميں شرکت کے بعد ميڈيا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے پی ٹی کی جو بھی فائل اٹھاتا ہوں اژدھا ہوتا ہے، کوئی نیب یا ایف آئی اے نہیں ہوں جن جن اژدھاوں کی معلومات ملے گی انہیں اداروں کو دوں گا اور اسے عوام کے سامنے لاؤں گا۔
علی زیدی نے کہا کہ کے پی ٹی کو ٹھیک کیے بغیر کراچی ٹھیک نہیں ہوسکتا، یہی وجہ ہے کہ کے پی ٹی اور پورٹ قاسم میں 20 سالوں کی الاٹمنٹ کا آڈٹ کروا رہا ہوں۔
کراچی میں جاری تجاوزات کیخلاف آپریشن کے حوالے سے علی زیدی نے ماضی کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ تجاوزات کس نے قائم کروائيں اور پيسے کس نے کمائے، چاہتا ہوں چيف جسٹس تجاوزات کے خلاف آپريشن کا جائزہ بھی ليں۔
وزيراعظم عمران خان کے يوٹرن سے متعلق بيان پر علی زیدی نے کہا کہ قائداعظم پہلے کانگريس ميں تھے بعد ميں مسلم ليگ میں شامل ہوئے، علامہ اقبال نے بھی پہلے ہندوستان اور بعد ميں پاکستان کی بات کی تاہم حالات کے مطابق اپنے فیصلے بدلنے پڑھتے ہیں۔
اس موقع پر خوجہ جماعت کی جانب سے وفاقی وزير علی زيدی کو ڈيم فنڈ کے ليے ايک کروڑ روپے کا عطيہ بھی ديا گيا۔