کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ کراچی میں گھر توڑ رہا ہوں نہ توڑنے دوں گا، کے ایم سی گھر نہیں توڑ رہی، اس حوالے سے غلط تاثر دیا جا رہا ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ نالوں، پارکوں، سڑکوں، صدر اور اس کے اطراف کے علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی ہے۔
میئر کراچی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کے ایم سی، وفاقی اور سندھ حکومت کو وقت دیا ہے کہ مل بیٹھیں اور کل صبح ساڑھے 8 بجے رپورٹ جمع کرائیں تاکہ مزید احکامات دیے جاسکیں۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے اپیل کی گئی کہ گھروں کو توڑا جارہا ہے جس پر میں نے کہا کہ میرا مینڈیٹ نالوں اور سڑکوں سے تجاوزات ہٹانا ہے، گھر توڑنا نہیں، نہ کوئی گھر توڑا ہے نہ کسی کو توڑنے دیں گے۔
میئر کراچی نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف مہم جاری رکھیں گے اور کراچی سے قبضہ مافیا کو ختم کرتے ہوئے شہر کو اصل شکل میں بحال کریں گے۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ دکانداروں کو متبادل جگہ دی جائے، کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کو تجاوزات ہٹانے کی ذمہ داری دی گئی ہے، سندھ حکومت متاثرین کو متبادل جگہ دے۔
میئر کراچی نے کہا کہ پارکس عوامی مقامات ہیں یہ لوگوں کے کاروبار کی جگہ نہیں، سڑکوں، فٹ پاتھ، پارکس سے تجاوزات ختم کی جائیں گے اور جتنے نالوں اور پارکس پر تجاوزات ہیں وہ سب ہٹائی جائیں گی۔