مودی کی انتہا پسندی ریاستی انتخابات میں لے ڈوبی

نئی دہلی: 2019 کے عام انتخابات سے قبل مودی سرکار کو بڑا دھچکا لگا ہے اور ان کی انتہا پسندی ریاستی انتخابات میں پارٹی کو لے ڈوبی ہے۔
بڑے بڑے دعوے کرنے والے نریندر مودی اور ان کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی تمام تدبیریں الٹی پڑگئی ہیں۔
عام انتخابات سے قبل ریاستی انتخابات میں راجستھان اور چھتیس گڑھ میں بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی شکست سے دوچار ہوئی ہے، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں کانگریس کو کامیابی ملی ہے۔
راجستھان اسمبلی کی 200 سیٹوں میں سے 199 پر پولنگ ہوئی جس میں کانگریس نے 100، بی جے پی نے 73 اور دیگر جماعتوں کو 26 سیٹوں پر کامیابی ملی۔
راجستھان میں کانگریس کو گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں 81 اضافی نشستیں ملیں جب کہ بی جے پی کو 90 نشستیں کم ملیں۔مدھیہ پردیش میں کانگریس 230 رکنی اسمبلی میں 110 سے زائد سیٹوں پر سبقت حاصل کر کے حکومت سازی کی تیاری کر رہی ہے جب کہ بی جے پی 111 اور دیگر کو 9 نشستوں پر کامیابی حاصل ہے۔
ریاست مدھیہ پردیش میں کانگریس گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں 51 اضافی نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے جب کہ بی جے پی کی 55 نشستیں کم ہوئی ہیں۔
ریاست چھتیس گڑھ میں کانگریس نے برتری حاصل کی ہے اور 90 کے ایوان میں 67 نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی ہے جب کہ بی جے پی 15 اور دیگر کو 8 نشتیں ملی ہیں۔چھتیس گڑھ اسمبلی میں کانگریس کو 28 اضافی نشستیں جبکہ بی جے پی کو 34 نشستیں کم ملیں۔
مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں بی جے پی 15 برس سے اقتدار میں تھی جب کہ راجستھان میں وہ پانچ برس قبل اقتدار میں آئی تھی۔
بھارت کی دیگر 2 ریاستوں میزورام اور تلنگانہ میں نہ ہی کانگریس اور نہ ہی بی جے پی آگے ہے بلکہ دونوں ریاستوں میں مقامی جماعتوں کو اکثریت حاصل ملی۔
میزورام میں میزو نیشنل فرنٹ جب کہ تلنگانہ میں تلنگانہ راشٹرا سمیٹھی کو برتری حاصل ہے تاہم میزورام اور تلنگانہ میں کانگریس دوسرے نمبر پر ہے۔
ریاست تلگانہ میں تلگانہ راشٹرا سمیٹھی نے 119 سیٹوں میں سے 87، کانگریس 21، بی جے پی ایک اور دیگر کو 9 سیٹوں پر برتری حاصل ہوئی۔
بھارتی ریاست میزورام کی 40 رکنی اسمبلی کے انتخابات میں بھی مقامی جماعت میزو نیشنل فرنٹ کو 26، کانگریس 5، بی جے پی ایک اور دیگر نے 5 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
ان انتخابات کو 2019 میں ہونے والے عام انتخابات کیلئے سیمی فائنل کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی شکست پر کانگریس کے کارکن خوشی سے نہال ہیں۔
انڈین نیشنل کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی کا نتائج سامنے آنے کے بعد کہنا ہے کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ عدلیہ، فوج اور میڈیا جیسے ملک کے اہم اداروں کی ساکھ بچانے کیلئے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو شکست دیں اور عام انتخابات کیلئے زبردست محنت کی جائے گی۔