تحریک انصاف کی حکومت نے سابق صدر آصف علی زرداری کو امریکہ میں ایک مہنگے اپارٹمنٹ کا مالک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس جائیداد کو کاغذات نامزدگی میں چھپانے پر ان کی نااہلی کا ریفرنس دائر کیا جائے گا۔
وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے بدھ کو زرداری کی ملکیت میں یہ فلیٹ موجود ہونے کا دعویٰ کیا تاہم انہوں نے خود اس فلیٹ کی تفصیلات نہیں بتائیں۔ البتہ حکومتی الزامات کی مزید تشریح بعض نجی ٹی وی چینلز نے کردی۔
ایک نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کا یہ اپارٹمنٹ نیویارک کے مہنگے علاقے مین ہٹن میں واقع ہے۔ ٹی وی نے بتایا کہ جس عمارت میں یہ اپارٹمنٹ ہے اس کا پتہ 72 اسٹریٹ 524 ایسٹ مین ہٹن ہے۔
نیویارک سے ملنے والی معلومات کے مطابق مذکورہ پتے پر واقع عمارت کا نام بیلیئر بلڈنگ ہے اور یہ عمارت دو اقسام کے اپارٹمنٹس میں تقسیم ہے۔ پہلی 21 منزلوں پر خصوصی سرجریز کے لیے نیویارک آنے والے افراد کو ٹھہرانے کیلئے رہائش گاہیں بنی ہوئی ہیں۔ جبکہ اس کے بعد 50 ویں منزل تک نجی اپارٹمنٹس ہیں۔ ان اپارٹمنٹس کی تعداد 147 ہے جن میں چار عدد پینٹ ہائوس اپارٹمنٹ بھی ہیں۔
یہاں پر ایک اپارٹمنٹ کی مالیت ڈیڑھ سے دو ملین ڈالر بتائی جاتی ہے۔ جبکہ ایک اپارٹمنٹ کا کرایہ 7 ہزار ڈالر کے لگ بھگ ہے۔
نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے صدر بننے سے بھی پہلے 2007 میں مہرین شاہ نامی خاتون کو اس فلیٹ کی پاور آف اٹارنی جاری کی تھی۔ جبکہ اب بے نامی اکائونٹس اور جائیدادوں کے معاملے کی چھان بین کرنے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم(جی آئی ٹی) کی تحقیقات میں یہ فلیٹ سامنے آیا ہے۔