وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری اپوزیشن جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) پر برس پڑے۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن اس لیے روڑے اٹکا رہی ہے کہ قانون سازی نہ ہوسکے۔
آصف زرداری اور نواز شریف کی ممکنہ گرفتاری پر اپوزیشن جماعتوں کے مظاہروں کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہاکہ یہ پہلی سیاسی جماعتیں ہوں گی جوچوری کیلئے جلسے کریں گی۔ ان کو توخوش ہونا چاہیے کہ اڈیالہ جیل میں سب کو ایک دوسرے کی کمپنی ملے گی۔انہوں نے کہا کہ نہ تیر چلے گا اور نہ تلواریہ بازو آزمائے ہوئے ہیں۔ کسی حکومتی وزیر نے جے آئی ٹی کے معاملے پر بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کیخلاف ریفرنس دائر کردیا گیا ہے۔
کابینہ کے فیصلوں پر بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کے نام ای سی ایل سے ہٹالیے گئے ہیں ۔ ای سی ایل میں شامل مزید ناموں کو نکالنے پر بھی غور کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ یواے ای کے ولی عہد جنوری اور سعودی ولی عہد فروری میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔ وزیراعظم کی محمد بن زید اور محمد بن سلمان سے بات ہوئی ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چودھری نے پنجاب کے6 بڑے شہروں کے ماسٹرپلان بنانے کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں اسلام آباد ماسٹر پلان سمیت پنجاب کے شہروں کے ماسٹر پلان بنانے کا جائزہ لیا گیا، خیبرپختونخواہ کے شہروں میں بھی ماسٹر پلان بنائیں گے،سیاحوں کے ویزہ میں نرمی پیدا کریں گے،تمام وزراء کو 10فیصد اخراجات کم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا پیکج میں ایک روپے کی کمی نہیں کی جائے گی۔ فاٹا کے عوام کیلئے جو فنڈنگ کی جاری تھی اس کو جاری رکھا جائے گا۔این ایف سی کا تین فیصد فاٹا کو دیں گے۔لیکن بدقسمتی ہے کہ پیپلزپارٹی چھوٹے صوبوں کی باتیں توبہت کرتے ہیں لیکن عملی طور پر وہ رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔سندھ حکومت این ایف سی سے فاٹا کو وسائل دینے میں رکاوٹ ہے۔ جب فاٹا انضمام کیلئے ترامیم کی گئی تھیں توطے پایا تھا کہ صوبوں سے 3 فیصد فاٹا کو دیا جائے گا۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی مذمت کی گئی، وزیراعظم عمران خان آج شام کو کشمیر کی صورتحال پر سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے رابطہ کریں گے جس میں وزیراعظم عمران خان پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کریں گے۔