اسلام آباد میں احتساب عدالت کے قریب جی الیون چوک پر لیگی کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا ہے جس کے بعد پولیس نے شیلنگ شروع کردی جبکہ لیگی کارکنوں نے پولیس پر پتھرائو کیا۔
موقع پر موجود نمائندہ امت اختر صدیقی کا کہنا ہےکہ صبح سے ماحول کافی بہتر تھا۔ ماضی کے برعکس اس مرتبہ لیگی کارکنوں کے ساتھ انتظامیہ نے نرمی کا سلوک کیا۔ کارکنوں نے بھی زیادہ آگے جانے کی کوشش نہیں کی۔ لیگی کارکن بڑی تعداد میں بینرز اور پارٹی پرچم ساتھ لائے تھے۔ کئی کارکن نقلی شیر بھی لے کر آئے۔
تاہم جب میاں نواز شریف عدالت پہنچے تو دھکم پیل شروع ہوئی اور پھر تکرار کے بعد پولیس اور لیگی کارکنوں کے درمیان تصادم ہوگیا۔ لیگی کارکنوں نے پولیس پر پتھرائو کیا جبکہ پولیس اہلکاروں نے شیلنگ شروع کردی۔
شیلنگ کے نتیجے میں علاقے میں دھواں پھیل گیا۔ جس سے عدالت کے باہر جمع صحافیوں سمیت لوگ متاثر ہوئے۔ کئی لوگ نے عدالت سے دور جانے کو ترجیح دی۔
پولیس نے میاں نواز شریف کی گاڑی کو احاطہ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت دی تاہم دیگر گاڑیوں کو اندر جانے سے روک دیا گیا۔
اس سے پہلے لیگی کارکن صبح سے ہی عدالت کے باہر پہنچ گئے تھے اور ٹولیوں کی صورت میں جگہ جگہ جمع رہے۔ یہ کارکن اپنے ساتھ خاصی بڑی تعداد میں بینرز اور پارٹی پرچم لے کر آئے تھے۔ وقفے وقفے سے نعرے بازی بھی ہوتی رہی۔