بھارت ریاست اترپردیش میں مسلمانوں کے اہم شہر امروہہ میں سیکورٹی حکام نے مسلمانوں کے خلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے 5 افراد کو گرفتار کرلیا ہے اور انہیں ’’حرکت الحرب الاسلام‘‘ نامی تنظیم کا کارکن قرار دیا۔ بھارت کی نیشنل انٹیلی جنس ایجنسی اور اے ٹی ایس نے دہلی ظفرآباد اور دیگر علاقوں میں بھی چھاپے مارے ہیں۔
اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنو کے بعد امروہہ ریاست میں مسلمانوں کا اہم ترین اور تاریخی شہر ہے جہاں سادات کی بڑی تعداد رہتی ہے۔ امروہے کے مسلمانوں کے خاصے عزیر و رشتہ دار پاکستان میں بھی مقیم ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حرکت الحرب الاسلام داعش سے وابستہ ایک گروپ ہے اور اس کے حوالے سے اطلاعات ملنے پر دہلی اور یوپی میں 16 مقامات پر چھاپے مارے گئے۔
یوپی میں انٹی ٹیررست اسکواڈ(اے ٹی ایس) کے آئی جی ارون نے صحافیوں کو بتایا کہ امروہہ میں ایک شخص مدرسے سے اور چار دیگر مقامات سے گرفتار کیے گئے۔
دہلی میں چھاپے سلیم پورہ کے علاقے میں مارے گئے۔
بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی نے امروہے میں چھاپوں کی تصاویر جاری کی ہیں جن میں سے بعض میں سخت سردی میں لوگوں کو گلیوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔ سروں پر ٹوپیاں پہنے ان میں سے بیشتر افراد مسلمان معلوم ہوتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ تقسیم
امروہے میں چھاپے نے سوشل میڈیا پر بھارتی شہریوں کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کر دیا ہے۔
شیخ فصیح الدین حیدرآبادی نامی ایک شخص نے ٹوئٹر پر کہا، ’’آئی ایس آئی ایس(داعش) کے نام پر پہلے بھی مسلمانوں کو نقصان پہنچایا گیا اور آج بھی پہنچایا جا رہا ہے۔‘‘
ISIS ke Naam par
Be-Gunaah Musalmano ko Nuqsaan Pahunchaya gaya
Aur Aaj bhi Nuqsaan Pahunchaya jaraha hai.— Shaikh Fasihuddin Hyderabadi (@LivingForPeace) December 26, 2018
اس پر جواب میں گوتم کمار پال نے کہاکہ ’’بے گناہ، جہاں پر تم لوگ پہنچتے ہو وہ مٹی لال کر دیتے ہو۔
ایک اور ہندو ٹوئٹر صارف نے کہا کہ خیال رہے مسلمان کہیں پتھربازی نہ شروع کردیں۔