علامہ خادم حسین رضوی(فائل فوٹو)
علامہ خادم حسین رضوی(فائل فوٹو)

خادم رضوی پر گستاخ رسول گیرٹ ولڈر کی شر انگیزی- لاکھوں مسلمانوں کا ردعمل

گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کا اعلان کرنے والے ہالینڈ کے رکن پارلیمنٹ گیرٹ ولڈر نے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کے حوالے سے شر پسندی کی ہے جس کے بعد لاکھوں مسلمانوں  نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔

گیرٹ ولڈر نے اتوار 30 دسمبر کو ایک ٹوئیٹ میں پاکستانی وزیراعظم عمران خان کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ "اچھا ہوا آپ نے ‘دہشت گرد’ خادم رضوی کو گرفتار کیا جس نے میرے خلاف فتویٰ دیا تھا۔ اس بات کو یقینی بنائیں  کہ وہ باقی ساری زندگی جیل میں رہے۔”

گیرٹ ولڈر کی جانب سے اتوار کو کی گئی ٹوئیٹ کا عکس
گیرٹ ولڈر کی جانب سے اتوار کو کی گئی ٹوئیٹ کا عکس

ولڈر کی اس شر انگیز ٹوئیٹ پر علامہ خادم رضوی کے حامیوں میں غم و غصہ پھیل گیا اور انہوں نے  ٹوئٹر پر #IAmKhadimRizvi کا ٹرینڈ شروع کردیا۔ چند ہی گھنٹے میں یہ پاکستان کا سب سے بڑا ٹرینڈ بن گیا۔ 8 گھنٹے میں اس ہیش ٹیگ کے تحت دو لاکھ ٹوئیٹس کی گئیں۔

تحریک لبیک کے مطابق مختصر عرصے میں یہ دوسرا موقع ہے کہ خادم رضوی کے حق میں ٹرینڈ بنا۔

لوگوں نے علامہ خادم رضوی کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔ حکومت پر تنقید بھی کی گئی۔

کچھ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ گیرٹ ولڈر محض توجہ حاصل کرنے کے لیے شرارت کر رہا ہے۔ اسے اہمیت نہیں دینی چاہئے۔

پیر افضل قادری کو دل کی تکلیف

علامہ خادم حسین رضوی، پیر افضل قادری اور تحریک لبیک کے دیگر کئی رہنمائوں کو پنجاب پولیس نے 23 نومبر کو اس وقت گرفتار کیا تھا جب تحریک لبیک لیاقت باغ راولپنڈی میں 25 نومبر کے جلسے کی تیاریاں کررہی تھی۔ اس جلسے میں سانحہ فیض آباد کے شہدا کی برسی منائی جانی تھی جبکہ آسیہ نورین کی بریت کے خلاف احتجاج کا بھی امکان تھا۔

گرفتاری کے بعد تحریک لبیک کی قیادت کے خلاف بغاوت اور دہشت گردی کے مقدمات قائم کر دیئے گئے۔

کوٹ لکھپت جیل میں قید کے دوران دسمبر کے وسط میں علامہ خادم حسین رضوی کو دل کی تکلیف ہوئی تھی جس پرانہیں جناح اسپتال لے جایا گیا۔

اتوار کے روز کھاریاں میں قید پیر افضل قادری کو دل کی تکلیف ہوئی۔ انہیں آرمڈفورسزانسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو (اےایف آئی سی)راولپنڈی پہنچایا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ پولیس کی نفری ان کے ساتھ تعینات کر دی گئی ہے۔