شہباز کو چیئرمین پی اے سی بنانے کیخلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہبازشریف کی چیئرمین پی اے سی تقرری کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل بینچ نے شہبازشریف کی بطور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تعیناتی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ شہبازشریف کے خلاف نیب تحقیقات کررہی ہے ان کوچیئرمین پی اے سی بنایاگیا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس میں کہا کہ جب تک کسی پرالزام ثابت نہ ہو وہ معصوم ہے، جو معاملہ پارلیمنٹ کو دیکھنا چاہیے اس کے متعلق ہم کوئی فیصلہ نہیں کرسکتے، آپ کہہ رہے ہیں جس پرالزام لگے اس کو پارلیمنٹ کی کارروائی میں حصہ لینے سے روک دیا جائے، اس طرح تو اکثریتی پارلیمنٹ باہر بیٹھی ہوگی۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیے کہ سعد رفیق اور شہبازشریف کے معاملے میں اگر مسئلہ ہے توپارلیمنٹ نے دیکھناہے۔ عدالت نے درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد درخواست قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
واضح رہےکہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کو لے کر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان 3 ماہ تک ڈیڈ لاک رہا اور وزیراعظم نے بطور چیئرمین پی اے سی شہباز شریف کی نامزدگی کو مسترد کردیا تھا تاہم بعد میں حکومت نے اپنے فیصلے پر نظرثانی کی اور شہبازشریف کو چیئرمین بنانے پر اتفاق کرلیا گیا۔