اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا دورہ سندھ منسوخ ہو گیا،دورے کی منسوخی کی وجوہات سامنے نہیں آ سکیں۔
تحریک انصاف کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی تبدیلی کے مطالبے کے بعد صوبے میں سیاسی ہلچل دیکھی جارہی ہے اور موجودہ صورتحال میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو اہم ٹاسک سونپا گیا تھا ۔
جس کے تحت فواد چوہدری نے آج سندھ کا دورہ کرناتھا اس دورے کے دوران وفاقی وزیر نے گورنر سندھ عمران اسماعیل، ذوالفقار مرزا، فہمیدہ مرزا،پیرپگارا،لیاقت جتوئی ،ایم کیو ایم بہادر آباد گروپ کے رہنماؤں اور دیگر سے ملاقاتیں کرنا تھیں جس میں سندھ میں حکومت کی تبدیلی اور جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق معاملات پر غور کیا جانا تھا تاہم وفاقی وزیراطلاعات نے سندھ کا دورہ منسوخ کردیا۔
وفاقی وزیراطلاعات کے دورہ ملتوی کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں۔فواد چوہدری کو آج شام 6بجے کراچی پہنچنا تھا۔
اس سے قبل آج پاکستان تحریک انصاف نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے خلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التوا جمع کروائی جس میں وزیر اعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ادھر سپریم کورٹ میں آج چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد پر حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے مندرجات کیسے لیک ہو گئے؟۔ سربراہ جے آئی ٹی نے کہا کہ ہمارے سکریٹریٹ سے کوئی چیز لیک نہیں ہوئی، میڈیا نے سنی سنائی باتوں پر خبریں چلائی، چیف جسٹس نے کہا کہ میڈیا نے کیس چلانا ہے تو یہ کیس میڈیا کو بھیج دیتے ہیں، کامران خان کو سربراہ بنا دیتے ہیں، زیر التوا مقدمات پر رائے دینا شروع کر دیتے ہیں۔جبکہ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کابینہ ارکان کی جانب سے جعلی اکاؤنٹ کیس میں بیان بازی نہ کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم سے پہلے کے بیانات پر معذرت چاہتا ہوں۔
یاد رہے کہ سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی 99 اور مشترکہ اپوزیشن کی 64 نشستیں ہیں اور اکثریت حاصل کرنے کے لیے اسمبلی میں 85 نشستیں درکار ہیں اور موجودہ صورتحال میں ان ہاؤس تبدیلی کے لیے اپوزیشن کے پاس عددی اکثریت موجود نہیں۔