گجرانوالہ: صوبہ پنجاب کے شہر گجرانوالہ میں ایک ماہ قبل تاوان کے لیے اغوا ہونے والے ساتویں جماعت کے طالب علم کو قتل کر دیا گیا، جس کی رہائی کے لیے ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں تھانہ گرجاکھ کے علاقے سے ایک ماہ قبل تاوان کے لیے اغوا ہونے والے 13 سالہ طالبعلم حنظلہ عرفان کی نعش نوشہرہ ورکاں کے علاقے میں کھیتوں سے برآمد کرلی گئی۔
مقتول طالبعلم کے والدین کے مطابق حنظلہ 30 نومبر کو گھر سے دادی کو پھوپھو کے گھر چھوڑنے گیا لیکن واپس نہ آیا اس کو ہر جگہ تلاش کرنے کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی جس پرکوئی کاروائی نہ کی گئی۔
ملزمان نے حنظلہ کے والدین سے ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا جس پر پولیس کا کہنا تھا کہ لڑکااپنی مرضی سے گھر سے گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق بچے کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا ہے، واقعے میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ حنظلہ کے اغواء کے بعد اُس کے اہلخانہ نے تلاش میں مدد دینے والے کے لیے 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان بھی کر رکھا تھا۔