کراچی میں سی ویو کے ساحل پر پولیس کی وردیاں پہن کر نوجوان جوڑوں سے لوٹ مار کرنے والا ایک گروہ پکڑا گیا ہے جو ’وائٹ کرولا‘ گینگ کے نام سے بدنام تھا۔
یہ افراد ساحل پر تفریح کے لیے آنے والے نوجوان جوڑوں کو گھیر کر ان سے رقم بٹورتے اور بد اخلاقی بھی کرتے۔
اے ایس پی کلفٹن سہائے عزیز کے مطابق ان میں سے ایک خود کو درخشاں تھانے کا ایس ایچ او ظاہر کرتا تھا اور دیگر اس کے عملے کے طور پر اپنی شناخت کراتے۔ انہیں سی ویو پولیس پوسٹ کے اہلکاروں نے گرفتار کیا۔
ملزمان کی شناخت محمد رمضان، عدنان امین، شیر شاہ سوری اور عدنان کے ناموں سے ہوئی۔
ابتدا میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ پولیس قومی رضاکار (پی کیو آر) کے رضا کار ہیں۔ تاہم نمائندہ امت کے مطابق پولیس نے مزید چھان بین کی تو پتہ چلا کہ ان کا پولیس یا پی کیو آر سے کوئی تعلق نہیں۔
ان میں سے دو افراد نے پولیس کی وردیاں پہنی ہوئی تھیں۔ ایک کے کندے پر سب انسپکڑ کے رینک لگے ہوئے تھے۔ دیگر دو سادہ لباس میں تھے۔
ملزمان سے ایک سفید کرولا کاراور ایک پستول برآمد ہوئی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ لوگ علاقے میں وائٹ کرولا گینگ کے نام سے دہشت کی علامت بنے ہوئے تھے اور دو تین برس سے سرگرم تھے۔
یاد رہے کہ ڈیفنس کے علاقوں میں ہی کچھ برس قبل ایک وائٹ کرولا گینگ سرگرم ہوا تھا جس کے ارکان سمندر کی طرف جانے والے خاندانوں کو لوٹنے کے علاوہ ان کی خواتین کو زیادتی کا نشانہ بھی بناتے تھے۔ یہ گروہ بعد میں پکڑا گیا۔