پباکستانی سیاست میں مخالفین کی کردار کشی کی روایت کوئی نئی نہیں۔ اس افسوسناک روایت کو آگے بڑھانے والوں میں ایک نام شیخ رشید کا بھی لیا جاتا ہے تاہم اب خود ان پر ہی لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے سنگین الزامات عائد کردیئے ہیں۔
پنجاب کے سابق وزیر قانون اور لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کے خلاف ریفرنس بھجوانے کے لیے جمعہ کو اسپیکر قومی اسمبلی کے نام درخواست جمع کرائی۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع درخواست میں مجوزہ ریفرنس کے لے 3الزامات عائد کیے گئے ہیں جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ شیخ رشید احمد نے اپنی جنسی شناخت چھپا رکھی ہے اور اس طرح انہوں نے فراڈ کیا ہے۔
رانا ثنا اللہ کا مطالبہ ہے کہ شیخ رشید احمد کا معائنہ کرایا جائے۔
دیگر دو الزامات بدعنوانی سے متعلق ہیں۔
الزام نمبر ایک میں کہا گیا کہ شیخ رشید نے کشمیر کاز اور کشمیریوں سے غداری کی۔ انہوں نے تربیتی کیمپ کو جوئے کے اڈے کے طور پر چلایا جبکہ بھائیوں اور بھتیجوں کے ناموں پر جائیدادیں بنائیں۔
رانا ثنا اللہ نے لکھا کہ اس الزام پر شیخ رشید کی نااہلی کیلئے ریفرنس بھجوایا جائے۔
الزام نمبر دو میں وزارت میں کرپشن اور جھوٹ و فراڈ کے دعوے کیے گئے ہیں۔
الزام نمبر تین جنسی شناخت چھپانے سے متعلق ہے۔
رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان تینوں الزامات کے حوالے سے ان کے پاس ثبوت موجود ہیں۔
شیخ رشید اور رانا ثنا اللہ حالیہ دنوں اپنی اپنی پریس کانفرنسز میں ایک دوسرے کے خلاف سخت الفاظ استعمال کر چکے ہیں۔
شیخ رشید نے رانا ثنا اللہ کو بدبودار آدمی قرار دیا جبکہ رانا ثنا اللہ نے شیخ رشید کو پنڈی کا شیطان کہا۔