لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں تحریک لبیک کے قائدین و کارکنان پر جیلوں میں تشدد اور انہیں آئینی،قانونی اور بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کے خلاف متفرق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی نے ڈیفنس آف پاکستان کی جانب سے دائر متفرق درخواستوں کی سماعت کی۔
’تحریک لبیک کے قیدیوں پر جیلوں میں انسانیت سوز تشدد ‘
چیئرمین ڈیفنس آف پاکستان حافظ احتشام احمد عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہوئے،درخواست گزار کی جانب سے بینچ پر اعتراض کیا گیا۔
درخواست گزار کے اعتراض کے بعد جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی نے متفرق درخواستوں کی سماعت سے معذرت کر لی۔
جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی نے کہا کہ حافظ صاحب!میں آپ کے کیس کی سماعت نہیں کرتا، جس پر حافظ احتشام احمد نے جواب دیا کہ بہت شکریہ ۔
جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی نے کہا کہ میں آج ہی آپ کا کیس دوسرے بینچ کو بھیج رہا ہوں۔
جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی نے ڈیفنس آف پاکستان کی جانب سے دائر متفرق درخواستیں دوسرے بینچ کو بھیجنے کا حکم دے دیا۔
جس کے بعد متوقع طور پر لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں نیا بینچ آج ہی متفرق درخواستوں کی سماعت کرے گا۔
یاد رہے کہ تحریک لبیک کے سینکڑوں رہنمائوں اور کارکنوں کی گرفتاریاں 23 نومبر کو اس وقت شروع کی گئیں جب وہ 25 نومبر 2018 کو لیاقت باغ راولپنڈی میں ایک جلسے کی تیاری کر رہے تھے۔ اس جلسے میں آسیہ مسیح کی بریت کے خلاف احتجاج بھی متوقع تھا۔ کریک ڈائون کے باعث یہ جلسہ نہ ہوسکا۔