سینیئر صوبائی وزیر علیم خان نے کہاہے کہ اگر میں قصور وار ہوں تو نیب ڈکلیئر کرے، 2015 سےمیرےخلاف انکوائری شروع ہوئی،2019آگیاابھی تک کچھ سامنےنہیں آیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے علیم خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں 2015سےاب تک میڈیا ٹرائل میں ہوں، چارسال آئی ٹی کاوزیرتھااگر کرپشن کی ہے تو ثبوت لائیں۔
علیم خان نے کہا کہ جو چیز ہے کلیئرہوکر سامنے آنی چاہیے، 11سال اپوزیشن میں رہا اگر کسی کے پاس ثبوت ہیں تو سامنے لائیں، اگر عمران خان یامیں قصوروارہیں تو بتایاجائے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ اورنج لائن بلکل بندنہیں ہورہی ،اس پر عوام کے 300 ارب روپے لگ چکےہیں، جون یا جولائی تک اورنج لائن کا منصوبہ مکمل کر لیں گے۔
اورنج لائن سمیت کوئی منصوبہ رول بیک نہیں کررہے ، علیم خان
علیم خان نے کہاکہ اورنج لائن چلانے پر120ارب روپےسالانہ دینا پڑے گا، اورنج لائن چلائی جائےگی اس کا خسارہ کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارےبادشاہ خودتو چلےگئے اور مقروض بھی کر گئے، اب اس پر عوام کا خون پیسہ ضائع ہوگا۔
علیم خان نے مزید کہاکہ وہ فیاض چوہان والےرویےکو پسندنہیں کرتےاس لیے ان کے رویے پر معذرت خواہ ہیں۔